Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی خواتین چند ماہ میں حرمین ٹرین چلانے لگیں گی‘ 

’ہر شعبے میں خواتین کی شراکت بڑے پیمانے پر بڑھتی جارہی ہے‘ (فوڈو: ٹوئٹر)
سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک خدمات صالح الجاسر نے کہا ہے کہ ’آئندہ چند ماہ کے دوران حرمین ایکسپریس کو تربیت یافتہ سعودی خواتین چلانے لگیں گی۔‘
العربیہ نیٹ نے ریاض میں لوکل کنٹینٹ فورم سے سعودی وزیر ٹرانسپورٹ کے خطاب کی تفصیلات شائع کی ہیں۔
سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ ’خواتین ایسے تمام شعبوں میں شامل ہو گئی ہیں جن میں وہ اپنی صلاحیت کے جوہر دکھانا چاہتی ہیں۔‘ 
صالح الجاسر نے کہا کہ ’ہر میدان میں خواتین کی شرکت بڑے پیمانے پر بڑھتی جا رہی ہے۔ جلد آپ ایسے عہدوں پر خواتین کو کام کرتے ہوئے دیکھیں گے جہاں ابھی تک مردوں کی اجارہ داری تھی۔‘
سعودی وزیر کہا کہنا تھا کہ ’ٹرانسپورٹ کا نظام ایسا ہے جس کا دائرہ مختلف شعبوں تک پھیلا ہوا ہے۔ اس تناظر میں باصلاحیت خواتین صنعت، سیاحت، حج اور عمرے کے شعبوں میں بھی بڑے پیمانے پر کام کرتی ہوئی نظر آئیں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے تمام شعبوں میں لوکل کنٹینٹ کا دائرہ بڑھا رہے ہیں۔ سرمایہ کاری، اسامیوں کی سعودائزیشن، سامان، ٹیکنالوجی اور خدمات ہر شعبے میں لوکل کنٹینٹ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔‘ 
صالح الجاسر نے کہا کہ ’آنے والے دنوں میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے کو مغربی علاقے سے ریلوے لائن سے جوڑنے کا منصوبہ شروع کردیا جائے گا۔ اس حوالےسے کافی پیشرفت ہو چکی ہے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’نیشنل ٹرانسپورٹ حکمت عملی کے تحت ایک ہزار اقدامات ہوں گے ان میں سے 30 بڑے ہیں اور ان سے سعودی عرب کو پوری دنیا میں انٹرنیشنل لاجسٹک سینٹر کی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔‘

شیئر: