بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے ایک رہائشی نے الزام لگایا ہے کہ کوئٹہ کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر اور نرسوں کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے ان کی نومولود بیٹی کی موت واقع ہوئی ہے جس کے بعد ایم ایس نے متعلقہ ڈاکٹر اور سٹاف نرس کو معطل کر دیا ہے۔
یہ واقعہ ایک روز قبل اس وقت پیش آیا جب نرسوں کی تنظیم بلوچستان ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے سول ہسپتال کے شعبہ اطفال کی ایک نرس کو ڈاکٹر کی جانب سے ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف ہڑتال کر رکھی تھی۔
متاثرہ بچی کے والد ظہور احمد نے بتایا کہ تنظیم کے اہلکاروں نے نرسوں پر دباؤ ڈال کر انہیں ڈیوٹی دینے سے منع کیا اور انہیں وارڈ سے باہر لے گئے۔
مزید پڑھیں
-
کوئٹہ میں قتل ہونے والے تین بچوں کی ماں بھی فائرنگ سے ہلاکNode ID: 694171
-
کوئٹہ میں منشیات فروشوں کا ’راج‘ کئی برس بعد کیسے ختم ہوا؟Node ID: 698936