Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق آئی سی سی امپائر اسد رؤف انتقال کر گئے

اسد رؤف پر انڈیا میں سپاٹ فکسنگ کا الزام بھی لگا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سے تعلق رکھنے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سابق امپائر اسد رؤف لاہور میں انتقال کر گئے۔
کرک انفو کے مطابق اسد رؤف کی عمر 66 سال تھی۔ اُن کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
اسد رؤف نے 64 ٹیسٹ میچوں میں امپائرنگ کی، جن میں سے 15 میچز میں بطور ٹی وی امپائر خدمات انجام دیں۔
اسی طرح انہوں نے 139 ایک روزہ جبکہ 28 ٹی 20 میچز میں بھی امپائرنگ کی۔
اسد رؤف 2004 اور 2005 میں ایک اہم امپائر کے طور پر سامنے آئے جس پر آئی سی سی نے انہیں 2006 میں اپنے ایلیٹ پینل میں شامل کیا۔
انہوں نے 2005 میں اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں امپائرنگ کی تھی جبکہ ون ڈے پینل پر وہ 2004 سے تھے۔
انہوں نے سنہ 2000 میں پہلے ایک روزہ میچ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے تھے۔
وہ کرکٹ کی دنیا کی اہم شخصیت تھے جنہوں نے نیوٹرل امپائرز سے قبل علیم ڈار کے ساتھ مل کر پاکستان کے امپائرز کی ساکھ بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
سنہ 2003 میں اسد رؤف کے کیریئر میں اس وقت ہلچل پیدا ہوئی جب انہیں ممبئی پولیس کی جانب سے ’اشتہاری ملزم‘ قرار دیا گیا جو آئی پی ایل سپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کر رہی تھی اور اس وقت اسد رؤف وہاں امپائرنگ کر رہے تھے۔

اسد رؤف نے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلی (فوٹو: اے ایف پی)

اسد رؤف نے آئی پی ایل ختم ہونے سے قبل انڈیا کو چھوڑ دیا تھا تاہم آئی سی سی نے اس کے بعد آنے والی چیمپیئنز ٹرافی سے نکال دیا تھا اور سال کے آخر میں انہیں ایلیٹ پینل سے نکالنے کا بھی کہا گیا۔
اسد رؤف امپائر بننے سے قبل پاکستان کے فرسٹ کلاس کرکٹر بھی رہے وہ مڈل آرڈر بلے باز تھے، وہ نیشنل بینک اور ریلوے کی طرف سے کھیلتے رہے۔
اسد رؤف نے 71 فرسٹ کلاس میچ کھیلے جن میں ان کی رنز کی اوسط 28 اعشاریہ 78 رہی تھی۔

شیئر: