Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مریم نواز نے شہباز شریف کو ن لیگ کی صدارت چھوڑنے کا کہہ دیا‘

مریم نواز نے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے ملک کو مشکل میں ڈالا (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر عمران خان الیکشن چاہتے ہیں تو پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دیں اور الیکشن میں چلے جائیں۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان پر الزام لگایا کہ اُن کو بیرونی قوتوں نے ڈالر دے کر لانچ کیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ’یہ کہتے ہیں میں خطرناک ہوں، مگر یہ خطرناک ملک کے لیے ہیں مخالفین کے لیے نہیں۔‘
جب مریم نواز سے پوچھا گیا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینے کا اشارہ دیا ہے اس پر اُن کا کیا موقف ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وہی موقف ہے جو پچھلی ایکسٹینشن کے وقت تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان اپنے کسی بیان پر ٹھہرتے نہیں، اس پر کیا بات کروں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’پہلے وہ سپہ سالار کی تعریفیں کرتے رہے، پھر میر جعفر اور ایکس وائی زیڈ کہتے رہے۔‘

’جماعتی اور حکومتی عہدے الگ الگ ہونے چاہییں‘

مریم نواز سے سوال کیا گیا کہ پارٹی کی الیکشن مہم کی قیادت کون کرے گا تو ان کا کہنا تھا کہ ’جب انتخابات قریب آئیں گے تو ن لیگ کی قیادت  نواز شریف اور شہباز شریف بیٹھ کر اس کا فیصلہ کریں گے۔ ‘

جب مریم نواز سے پوچھا گیا کہ کیا حکومتی اور پارٹی کے عہدے الگ الگ نہیں ہونے چاہییں تو مریم نواز نے کہا کہ ’میں صرف مسلم لیگ ن کی بات نہیں کر رہی بلکہ اصولی طور پر میں اس سے اتفاق کرتی ہوں کہ جماعت اور حکومتی عہدے الگ الگ ہونے چاہییں۔ جب آپ حکومت میں آجاتے ہیں تو جماعت نظرانداز ہوتی ہے۔ کیونکہ آپ کے پاس ٹائم نہیں ہوتا۔ بہتر یہ ہے کہ اگر ایسا ہو سکے تو جماعتی اور حکومتی عہدے الگ الگ ہونے چاہییں کیونکہ جماعت بھی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔‘
نہوں نے عمران خان پر سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کو استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن سے قبل جس مذہبی جماعت کے دھرنوں میں شرکت کی، حکومت میں آنے کے بعد اسی کے کارکنوں کو مسجدوں میں گھس کر مارا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہ مذہب انسان کا ذاتی معاملہ ہے مگر جب آپ اسے سٹیج پر استعمال کرتے ہیں تو وہ آپ کا ذاتی معاملہ نہیں رہتا۔

مریم نواز نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)

’وہ کہتے ہیں کہ دوسروں کو ووٹ گناہ ہے اور مجھے ووٹ ڈالنا ثواب ہے۔‘
مریم نواز نے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے ملک کو مشکل میں ڈالا جس کے نتائج آج بھی عوام بھگت رہے ہیں۔
فرح گوگی کے کیس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس پر انہیں شکوہ ہے۔
’جس شخص کے ہاتھ ہر قسم کے جرم سے رنگے ہیں اس کو ابھی تک کسی سزا کا سامنا نہیں ہوا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ صورت حال پاکستان کی عدلیہ اور سسٹم پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
لاپتا افراد کے حوالے پوچھے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ شہباز شریف نے مدثر نارو کے کیس کو ٹیک اپ کیا ہوا ہے اور انہیں اس پر بریک تھرو کی امید ہے۔

مریم نواز نے واضح کیا کہ وہ حکومت کے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے اقدام کو سپورٹ نہیں کرتیں (فوٹو: اے ایف پی)

جب ان سے عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے پوچھا گیا تو مریم نواز نے کہا کہ وہ کہتے کہ میں بہت بڑا ’اِن سوِنگ‘ کرایا ہے۔
’پہلے وہ اپنے کوچ کا نام بتائیں، جو انہیں ایسے مشورے دے رہا ہے۔‘
مریم نواز نے عمران خان کو ایک بار پھر لاڈلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہ ہو تو اس کو ڈیل کرنا چٹکیوں کا کام ہے۔
انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ وہ حکومت کے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی حمایت نہیں کرتیں
انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ جب بھی حکومت کی جانب سے تیل یا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے تو وہ اس کی حمایت نہیں کرتیں۔
سوشل میڈیا پر مریم نواز کے ایک جملے پر تبصرے
مریم نواز کی صحافیوں سے گفتگو کے بعد سوشل میڈیا پر بھی ان کے بیان پر تبصرے دیکھنے میں آئے۔ محمد سلیمان نامی صارف نے ان کے پارٹی عہدے اور حکومتی عہدے کے حوالے سے بیان پر کہا کہ ’اس اظہار کا مطلب ظاہر کرتا ہے کہ پارٹی میں کتنی زیادہ تقسیم ہے کیونکہ شریف خاندان کی طرف سے پہلے ایسا کبھی نہیں سنا۔‘
عتیق چوہدری نے بھی مریم نواز کے ان جملوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’مریم نواز نے بالواسطہ شہباز شریف کو ن لیگ کی پارٹی صدارت چھوڑنے کا کہہ دیا۔‘

شیئر: