Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی جیلوں میں انڈیا اور بنگلہ دیش کے قیدیوں کے لیے نئی رعائتیں

غیر ملکی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے موثر رابطے کیے جائیں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی جیلوں میں سزا مکمل کرنے والے غیر ملکی قیدیوں کے لیے فیڈرل ریویو بورڈ کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے اہم سفارشات تیار کر لی ہیں۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ٹیم نے ایسے غیر ملکی قیدیوں کے ریکارڈ، سہولت اور ان کی واپسی کے لیے جامع سفارشات مرتب کی ہیں۔
سفارشات میں کہا گیا ہے کہ سزا مکمل کرنے والے غیر ملکی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے موثر رابطے کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ذہنی معذور قیدیوں کو پہلے مرحلے میں پناہ گاہوں اور دارلامان منتقل کر دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے پاکستان میں قید انڈیا کے ایک ایسے قیدی کو بھی فائدہ ہوگا جو بول سکتا ہے نا سن سکتا ہے۔
اس کے علاوہ نئی سفارشات سے پاکستانی جیلوں میں قید 11 بنگلہ دیشی قیدیوں کو بھی فائدہ حاصل ہو گا۔
ذرائع کے مطابق ان اصلاحات سے متحدہ عرب امارات، تنزانیہ، ڈومینک اور میانمار سے ایک ایک قیدی بھی حاصل کر سکے گا۔
وزارت داخلہ کے مطابق نادرا نے چار انڈین شہریوں سمیت 20 غیر ملکی قیدیوں کے لیے ’ایلین رجسٹریشن کارڈز‘ تیار کر لیے ہیں۔
غیر ملکی قیدیوں کے ایلین رجسٹریشن کارڈز بائیو میٹرک ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد تیار کیے گئے ہیں۔
سزاؤں کی مدت مکمل کرنے والے ان غیر ملکی قیدیوں کی بحفاظت رہائش و بحالی کے لیے صوبائی اداروں اور  این جی اوز سے مدد لی جائے گی۔
ذہنی طور پر معذور قیدیوں کا علاج پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور میں کیا جائے ہوگا۔

شیئر: