Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حارث رؤف: ٹیپ بال کرکٹ سے ڈیتھ اوورز کے خطرناک بولر تک

ٹی20 کیریئر میں حارث رؤف 45 میچز میں 56 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کے مستقل رُکن ہیں۔
صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے حارث رؤف اس وقت دنیا کے ٹی20 سپیلشٹ بولرز میں شمار کیے جارہے ہیں جو ڈیتھ اوورز میں مزید خطرناک ہوجاتے ہیں۔
اسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبے بی ایس آئی ٹی میں پڑھنے والے حارث رؤف کی قسمت کا ستارہ تب جاگا جب وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز لاہور قلندرز کی جانب سے ان کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں منتخب ہوگئے۔
اس کے بعد سے حارث رؤف نے پیچھے مُڑ کر نہ دیکھا۔
نہ صرف پی ایس ایل بلکہ بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں بھی حارث رؤف نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
حارث رؤف کے کیریئر کا سنہری موقع وہ تھا جب انہوں نے بی بی ایل میں سڈنی تھنڈرز کے خلاف میلبرن سٹارز کی طرف سے ہیٹ ٹرک کی تھی جس کے چند ہی روز بعد انہیں پاکستانی ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔
حارث رؤف نے پی ایس ایل کی فرنچائز لاہور قلندرز کی جانب سے 40 میچز میں 47 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
پی ایس ایل میں حارث رؤٖف کے کیریئر کی بہترین کارکردگی کراچی کنگز کی خلاف سامنے آئی تھی جب انہوں نے 23 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔


28 سالہ حارث رؤف نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی جانب سے 24 جنوری 2020 کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹی20 میچ سے ڈیبیو کیا تھا۔
ٹی20 کیریئر میں حارث رؤف نے 45 میچز میں 56 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
دوسری جانب 30 اکتوبر 2020 کو راولپنڈی میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے حارث رؤف نے پاکستان کی جانب سے 15 ون ڈے میچز میں 29 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔
حارث رؤف کے بارے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹی20 میچ کے بعد ریحان الحق لکھتے ہیں کہ ’میں نے حالیہ دنوں میں بہترین ڈیتھ اوورز دیکھے ہیں، سلام ہے حارث رؤف کو۔‘
روحا ندیم نے لکھا ہے کہ ’حارث رؤف ورلڈ کپ میں شیر ہوگا، اس کے پاس رفتار ہے، انہیں باؤنس ملتا ہے، لائن اور لینتھ ٹھیک ہے، ڈیتھ اوورز میں ان کا اثر شاندار ہے اور ان کا بی بی ایل کا تجربہ بہت انمول ہوگا۔‘
ابوبکر فاروق کہتے ہیں کہ ’شکریہ حارث رؤف، شکریہ لاہور قلندرز۔‘
 

شیئر: