Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی آڈیو لیکس پاکستان کے خلاف سازش تھی: شہباز شریف

شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ اب مشکل ترین حالات میں اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’عمران خان کی آڈیو لیکس جو پوری دنیا نے سنی، وہ پاکستان کے خلاف سازش تھی۔‘
جمعے کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’آڈیو لیکس سے میری بات ثابت ہو گئی کہ عمران خان ایک جھوٹا ترین شخص ہے جس نے قوم کے وقار کو داؤ پر لگایا۔‘
انہوں نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کسی کی پاکستانیت پر سوال نہیں اٹھا سکتے، آپ نے پوری پارلیمان کو غدار کہہ دیا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’سنجیدہ لوگ جانتے تھے کہ امریکی سازش کے بیانیے کی کوئی حقیقت نہیں ’لیکن  ہر پارٹی کے فالوئرز ہوتے ہیں، کیا کیا جائے بدقسمتی سے اتنا جھوٹ بولا گیا کہ انہوں نے تسلیم کر لیا۔‘
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سپیشل کورٹ سینٹرل لاہور میں پیش ہو کر عدالت کو بتایا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور اب اُن کو ایک مشکل وقت میں اہم ترین ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
جمعے کی صبح وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں عدالت میں پیشی کے موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول کی قیمت اوپر جا رہی ہے۔ ’ملک میں سیلاب ہے اور ہمارے لیے اب ایک ایک ڈالر قیمتی ہے۔‘
عدالت میں وکیل امجد پرویز نے حمزہ شہباز کی حاضری سے ایک روزہ استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کی طبعیت ٹھیک نہیں، کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ بھی درخواست کے ساتھ منسلک ہے۔
عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ آج اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہے مگر شہباز شریف عدالت میں پیشی کے لیے آئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت کے روسٹرم پر آ کر کہا کہ ’میرے خلاف جھوٹا منی لانڈرنگ کا کیس بنایا گیا۔ میں 20 سال وزیراعلیٰ رہا اور بطور وزیراعلیٰ ایسے فیصلے کیے جس سے خاندان کے چینی کے کاروبار کو نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے شوگر ملز کو سبسڈی دینے کی سمری مسترد کی اور کہا کہ یہ پنجاب کے غریب عوام کا پیسہ ہے۔ مجھے سفارش بھی آئی مگر میں نے سمری مسترد کی۔‘
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ’اب مشکل ترین حالات میں مجھے اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پارٹی قائد نے سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچانے کی ذمہ داری دی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے چینی کی ایکسپورٹ سے انکار کیا کیونکہ چینی کی قیمت بڑھی تو عوام مجھے معاف نہیں کریں گے۔‘

شہباز شریف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ فائل فوٹو

وزیراعظم نے عدالت میں کہا کہ ’زر مبادلہ آتا کسے اچھا نہیں لگتا، لیکن میں عوام پر چینی مہنگی کر کے بوجھ نہیں ڈال سکتا۔ اگلے مہینے جب چینی کا سیزن شروع ہو گا تب ہم دیکھیں گے کہ ایکسپورٹ کا کیا کرنا ہے۔‘
بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف کو جانے کی اجازت دے دی۔

شیئر: