Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف سے ’مشاورت‘: پی ٹی آئی کی وزیراعظم کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست

پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے غیرآئینی اقدامات پر صدر مملکت کو اعتماد میں نہیں لیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نواز شریف سے ملاقات اور ملکی معاملات پر مشاورت کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کی نااہلی، فوری طور پر عہدے سے ہٹانے اور نگران سیٹ اپ کے قیام کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔ 
جمعرات کو پی ٹی آئی رہنماؤں عندلیب عباس اور حسان خان نیازی کی جناب سے دائر کی گئی درخواست میں وزیراعظم، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ کو نااہل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ 
سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’آئین سے انحراف اور حلف کی خلاف ورزی پر وزیراعظم کو نااہل کیا جائے۔‘
درخواست کے مطابق وزیراعظم کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ ’وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ وزیراعظم نے غیر مجاز لوگوں کو پاکستان کے ریاستی راز بتائے۔‘
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’وزیراعظم نے بطور چیئرمین قومی اقتصادی کونسل آرٹیکل 90 کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے خفیہ ریاستی، سیاسی اور معاشی معاملات پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے ملاقات ریاست کے ایک اور مجرم حسین نواز کے گھر پر کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کے ہمراہ اشتہاری مجرمان اسحق ڈار اور سلیمان شہباز بھی شامل تھے۔‘
وزیراعظم نے غیرملکی دوروں میں اپنے بیٹے اور بھتیجے کو سرکاری وفد کا حصہ بنایا اور اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں میں بھی انہیں شامل کیا۔ وزیراعظم نے لندن میں سابق نااہل وزیراعظم اور ریاستی مجرم سے ملاقات کی۔‘

درخواست میں نواز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف مقدمات کی تفصیلات بھی درج کی گئی ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)

پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے غیرآئینی اقدامات پر صدر مملکت کو اعتماد میں نہیں لیا۔ وہ ریاستی مجرم اسحق ڈار کو اپنے طیارے میں پاکستان لائے اور وزیر خزانہ بنایا۔ 
درخواست میں سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز اور اسحاق ڈار کے خلاف مقدمات کی تفصیلات بھی درج کی گئی ہیں۔ 
پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وزیراعظم کے ان اقدامات میں معاونت پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے اور آئی جی پنجاب کو وزیراعظم اور وزرا کےخلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا جائے، اور آئینی درخواست پر فیصلہ ہونے تک نگران وزیراعظم اور نگران کابینہ تعینات کی جائے۔
درخواست میں وفاق، وزیراعظم، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور سپیکر قومی اسمبلی، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری، چیئرمین نیب، ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب سمیت چیف الیکشن کمشنر اور وزیر برائے پارلیمانی امور کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

شیئر: