Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو بھی ان چوروں کو این آر او دے رہا ہے وہ اس ملک کا غدار ہے: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ’سوات اور پرانے قبائلی علاقوں میں جو ہو رہا ہے اس کی ذمہ داری وفاقی حکومت ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ میں وفاقی حکومت سے سوال پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کا صرف یہی کام رہ گیا ہے کہ عمران خان پر کیسز بناؤ، اس پر جھوٹے کیسز بناؤ، ایف آئی آر کرواؤ۔ ہمارے لوگوں کو جیلوں میں ڈالو، میڈیا پر پابندیاں لگاؤ۔
جمعرات کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ ’شہباز گل کو جس طرح پکڑ کر حکومت نے ان پر تشدد کیا اور اب اعظم سواتی، انہیں رات کو پکڑ کر لے کر گئے اور ان پر تشدد کیا۔‘
عمران خان نے الزام عائد کیا کہ ’اعظم سواتی کو ننگا کر کے ان پر تشدد کیا گیا، شہباز گل کو بھی ننگا کیا گیا تھا۔ شرم آنی چاہیے تمہیں (حکومت کو) کیا یہ تمہارا کام ہے؟ تمہارا کام ہے امن۔ لا اینڈ آرڈر آپ کی ذمہ داری ہے جبکہ اس کا یہ حال ہے کہ سارے ملک میں چوریاں اور ڈکیتیاں ہو رہی ہیں۔ سٹریٹ کرائم ہو رہے ہیں۔‘
انہوں نے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری کے حوالے سے مزید کہا کہ ’جو اعظم سواتی کے ساتھ کیا اور اس سے پہلے حراستی تحویل میں جو شہباز گل کے ساتھ کیا اور پھر صحافیوں پے۔ میں سارے اداروں کو آج کہتا ہوں کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کر کے آپ اپنی عزت کروا لیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں۔ آج تک دنیا میں کسی ظالم کو عزت نہیں ملی لوگ نفرت کرتے ہیں۔‘

عمران خان نے کہا میں بار بار 20 سال کہتا رہا کہ ہمیں امریکہ کی جنگ میں نہیں جانا چاہیے۔ (فائل فوٹو: اے پی)

عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ اور کرپشن کے ایک مقدمے میں بریت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جب سارے چوروں کو چھوڑا جا رہا ہے۔ شہباز شریف جیسے ڈاکو اور اس کے بیٹے کو بری کیا گیا ہے۔ جو بھی ذمہ دار ہیں انہیں شرم آنی چاہیے آپ ملک کے غدار ہیں آپ ملک سے غداری کر رہے ہیں۔‘
’جو بھی ان چوروں کو این آر او دے رہا ہے وہ اس ملک کا غدار ہے۔ ہم ان کا مقابلہ کریں گے میں اپنی قوم کو تیار کروں گا۔‘
انہوں نے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے حوالے سے کہا جب ہماری حکومت تھی تو ہم نے دہشت گردی پر قابو پا لیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ سب جانتے ہیں ہم نے دہشت گردی پر قابو پا لیا تھا اور میں بار بار 20 سال کہتا رہا کہ ہمیں امریکہ کی جنگ میں نہیں جانا چاہیے۔ یہ ہماری نہیں امریکہ کی جنگ ہے اور ہمیں اس میں نہیں ہونا چاہیے۔
سابق وزیراعظم نے کہا ’میں کہتا رہا کہ ہمارے لوگوں کو کسی اور کی جنگ میں قربان کیا جا رہا ہے۔ ہمارے 80 ہزار لوگ قربان ہوئے، پاکستان میں کوئی ٹی ٹی پی نہیں تھی لیکن جب ہم ان کی جنگ میں شامل ہوئے تو پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی ہوئی۔‘
’جب میری حکومت آئی تو آپ سب گواہ ہیں کہ ہم نے ایک ڈرون حملہ بھی نہیں ہونے دیا۔ ہم نے واضح طور پر امریکہ کو کہا کہ ہم تمہارے ساتھ امن میں ہوں گے لیکن کسی جنگ میں تمہارے ساتھ شرکت نہیں کریں گے، اور یہاں امن ہو گیا۔‘
عمران خان نے حال ہی میں سوات میں ہونے والے بدامنی کے واقعات کے حوالے سے کہا کہ ’سوات اور پرانے قبائلی علاقوں میں جو ہو رہا ہے، میں آج وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کہ آپ اس کے ذمہ دار ہیں۔ آپ نے کیسے اجازت دی، بارڈر آپ کے کنٹرول میں ہیں اور وہاں سے جو یہ لوگ آئے ہیں اور اب جو یہ دہشت گردی ہو رہی ہے، اور جو سوات کے لوگوں نے قربانیاں دی تھیں، جب انہوں نے نقل مکانی کی ان کے گھر لُوٹے گئے تھے۔‘

عمران خان نے الزام عائد کیا کہ ’اعظم سواتی کو ننگا کر کے ان پر تشدد کیا گیا۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)

’ان کو نقصان ہوا۔ جو زکوۃ دینے والے تھے نقل مکانی کے بعد زکوۃ لینے والے بن گئے۔ لوگوں نے قربانیاں دیں، ہمارے سربراہ ہمیں امریکہ کی جنگ میں لے کر گئے اور قربانی عوام نے دی، خاص کر قبائلی علاقوں، سوات اور مالاکنڈ کے عوام نے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سوات کے لوگ جو نکلے کیوں نکلے؟ وہ اس لیے نکلے کہ انہوں نے بڑی قربانی دی تھی جب ہمیں امریکہ کی جنگ میں لے کر گئے تھے۔ تو اب آپ ذمہ دار ہیں جو ہو رہا ہے۔‘
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ میں صوبے کے وزیراعلٰی محمود خان سے کہتا ہوں کہ وہ وفاقی حکومت سے پوچھیں کہ اگر آپ ذمہ داری نہیں سنبھالیں گے تو پھر ہمیں سنبھالنے دیں۔ ہم کریں گے ہم دہشت گردی کے خلاف لڑیں گے۔

شیئر: