Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جیت کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان کو اسلام آباد پر چڑھائی کا لائسنس مل گیا‘

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ’ضمنی انتخابات جیتنے کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان کو اسلام آباد پر چڑھائی کا لائسنس مل گیا، ایسا کیا گیا تو پوری طاقت سے روکیں گے۔‘
پیر کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کسی کو نہیں پتہ ہم نے کیا کرنا ہے۔
’ہمیں سب معلوم ہے آپ نے کیا کرنا ہے اور ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم نے آپ کے ساتھ کیا کرنا ہے۔‘
رانا ثنا اللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پوری ذمہ داری کے ساتھ الیکشن کروایا۔
ان کے مطابق ’کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ کل کے الیکشن میں الیکشن کمیشن نے جانبداری سے کام لیا۔‘
رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نوے ہزار ووٹ لیے ہیں تو مخالفت میں پڑنے والے 80 ہزار ووٹوں کا بھی احترام کریں۔
’اگر آپ دوسروں کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کریں گے تو پھر ہم سے بھی آپ کا احترام نہیں ہو گا۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے تو آر ٹی ایس بیٹھ سکتا تھا اور بھی بہت کچھ ہو سکتا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے مگر ہم ان چیزوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور فری اینڈ فیئر الیکشن چاہتے ہیں جس کے بارے میں کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع ملے۔
’جس الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کی وجہ سے یہ ممکن ہو رہا ہے ان کو روز گالیاں دی جا رہی ہیں۔‘
پی ڈی ایم کے امیدواروں کو کم ووٹ پڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مشکل فیصلوں اور مہنگائی کی وجہ سے ایسا ہوا، مشکل فیصلے نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔
’ہم عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔‘
رانا ثنا اللہ کے بقول ’میں ان لوگوں کے فیصلے کو تسلیم کرتا ہوں اور سراہتا ہوں جنہوں نے ہمارے خلاف ووٹ دیے، یہ ان کا حق ہے۔‘
نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن کی قیادت وہی کریں گے اور ووٹوں میں جو تھوڑا بہت فرق ہے، یہ دور ہو جائے گا۔
 

شیئر: