Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت افرادی قوت نے آجر واجیر کے معاہدے میں ترمیم کردی

’ان ترامیم کا تعلق ان کارکنوں سے ہے جو ڈیوٹی سے غیر حاضر ہوجاتے ہیں‘ (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ نجی شعبے میں آجر و اجیر کے معاہدے میں ترمیم کی گئی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ ’ان ترامیم کا تعلق ان کارکنوں سے ہے جو ڈیوٹی سے غیر حاضر ہوجاتے ہیں۔‘
’ان ترامیم کا مقصد آجر واجیر کے معاہدے کو زیادہ بہتر بنانا اور سعودی لیبر مارکیٹ کو زیادہ لچکدار بنانا ہے۔‘
وزارت نے کہا ہے کہ ’کارکن کے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہونے کی صورت میں آجر کو اختیار ہے کہ وہ اجیر کے ساتھ معاہدہ توڑ دے۔‘
’اس کے لیے ضروری ہے کہ آجر وزارت کے پاس کارکن کی غیر حاضری کے متعلق اطلاع دے گا۔‘

اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کیجیے

’ایسی صورت میں سسٹم میں کارکن کا سٹیٹس ’کام سے غیرحاضر‘ لکھا جائے گا۔ اس کے بعد آجر پر اجیر کے حوالے سے کوئی ذمہ داری نہیں ہوگی۔‘
وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ ’سٹیٹس کی تبدیلی کی صورت میں اجیر کو بھی اختیار دیا گیا ہے کہ وہ یا تو نیا آجر تلاش کرے یا پھر خروج نہائی پر چلا جائے۔‘
’اس کے لیے اجیر کو 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے جس کے ختم ہوجانے کے بعد سسٹم میں ملازم یا اجیر کاسٹیٹس تبدیل ہوکر ’کام سے لاپتہ‘ ہوجائے گا۔‘
’نئی ترامیم سے پہلے جن کارکنوں کا سٹیٹس ’کام سے غیر حاضر‘ ہے انہیں کمپنی تبدیل کرنے کی اجازت ہوگی بشرطیکہ نئی کمپنی اجیر کے ذمہ فیسوں کے واجبات ادا کرنے کے لیے تیار ہو۔‘
’واجبات کی ادائیگی کے لیے نئی کمپنی اور اجیر کو 15 دن کی مہلت دی جاتی ہے، بصورت دیگر کارکن کا سٹیٹس ’کام سے لاپتہ‘ ہی رہے گا۔‘

شیئر: