Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو بائیڈن اور رشی سوناک کا ٹیلی فونک رابطہ، ’چین کا مقابلہ کرنے پر اتفاق‘

برطانیہ یوکرینی فوج کو مسلح کرنے میں امریکہ کا اہم اتحادی ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانیہ کے نئے وزیراعظم رشی سوناک نے ٹیلیفونک گفتگو میں یوکرین کی حمایت جاری رکھنے اور چین کا مقابلہ مل کر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
منگل کو جاری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے رشی سوناک کے برطانیہ کے وزیراعظم مقرر ہونے کے چند گھنٹوں بعد اُن کو فون کیا۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے امریکہ اور برطانیہ کے درمیان موجود ’خصوصی تعلقات‘ کی بھی توثیق کی، اور کہا کہ وہ عالمی سلامتی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی حمایت کرنے اور روس کو اس کی جارحیت کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن اور رشی سوناک نے چین کی طرف سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے پر بھی اتفاق کیا، جسے اب واشنگٹن عالمی سطح پر اپنے بڑے جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی حریف کے طور پر دیکھتا ہے۔
ڈاؤننگ سٹریٹ نے اس سے قبل ٹیلیفونک رابطے سے متعلق بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے ’دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا خاص طور پر ہند-بحرالکاہل جیسے خطوں اور اس کے ساتھ شمالی آئرلینڈ کے متنازع مسئلے پر بھی بات کی۔‘

رشی سوناک برطانیہ کے پہلے غیر سیاہ فام وزیراعظم ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

اس سے قبل منگل کو جو بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں سوناک کو برطانیہ کے وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی۔
پیر کو بائیڈن نے برطانیہ کے پہلے غیر سفید فام وزیراعظم کی نامزدگی کو ’بہت حیران کن اور ایک سنگِ میل‘ قرار دیا تھا۔
برطانیہ یوکرین کی فوج کو مسلح کرنے اور اس کی حمایت کرنے میں امریکہ کا ایک اہم یورپی اتحادی رہا ہے اور وہ رواں سال فروری میں شروع ہونے والے روسی حملے کو پسپا کرنے کی کوششوں میں شامل ہے۔

شیئر: