Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینسر سے آنکھ ضائع، امریکی شہری نے اس میں فلیش لائٹ لگا دی

امریکہ میں ایک شہری نے کینسر کے باعث آنکھ ضائع ہونے کے بعد اس کی جگہ لگائی جانے والی مصنوعی آنکھ کو فلیش لائٹ میں تبدیل کر دیا۔
انڈیا ٹائمز کے مطابق برائن سٹینلے ایک انجینیئر ہیں۔ فلیس لائٹ والی یہ مصنوعی آنکھ ان کی اپنی ایجاد ہے اور یہ مختلف رنگ بدل سکتی ہے۔
انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے۔ اس ویڈیو میں ان کی ’ٹاٹینیم سائی بورگ‘ آنکھ دیکھی جا سکتی ہے جو ایک لیمپ کی طرح کام کرتی ہے۔
برائن سٹینلے نے اس ویڈیو میں کہا کہ یہ لیمپ اندھیرے میں پڑھائی کے لیے بہترین ہے۔ ان کے مطابق یہ لائٹ گرم نہیں ہوتی اور اس کی بیٹری کی معیاد 20 گھنٹے ہے۔
سوشل میڈیا پر برائن سٹینلے کی اس ویڈیو کو سراہا جا رہا ہے اور صرف دو روز میں اسے 10 لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’اوکے، یہ بہت ہی دلکش ہے۔‘ دوسرے صارف نے کہا کہ ’اس کی خوبی یہ ہے کہ آپ کے پاس لائٹ کا اپنا سورس ہے اور خامی یہ ہے کہ خوفناک جنگل میں ہر کوئی چاہے گا کہ آپ آگے چلیں۔‘
تیسرے صارف نے لکھا کہ ’ہیلووین کے اس تہوار پر بھائی سب کو ڈرایں گے۔‘ چوتھے صارف کا کہنا تھا کہ ’ہر کوئی سائی فائی کے بارے میں سوچ رہا ہوگا، لیکن میں سوچ رہا ہوں کہ کیمپنگ یہ بہت مفید ہو سکتی ہے۔‘
 

شیئر: