عمران خان آرمی چیف کے ساتھ کاروباری گفتگو کرتے رہے: وزیرِ دفاع
جمعرات 27 اکتوبر 2022 13:36
خواجہ آصف نے کہا ’عمران خان ارشد شریف کی موت کو بھی سیاست کے لیے استعمال کیا‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ’عمران خان آرمی چیف سے کاروباری گفتگو کرتے رہے کہ میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک روکو، میں آپ کو غیرمعینہ مدت تک ملازمت میں توسیع دوں گا۔‘
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان ملک ایسے مقام پر لے آئے جہاں ان کی ذات ہی ان کا محور ہے۔‘
خواجہ آصف نے فوج کے سیاسی کردار کے حوالے سے کہا کہ ’ادارے نے نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنے سیاسی کردار کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا۔ان کا جو گزشتہ 70 برس سیاست میں کردار رہا، انہوں نے اس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تو عمران خان نے نیوٹرل کے لفظ کو گالی بنا دیا۔‘
’عمران خان کو منع کیا گیا کہ عوامی جلسے میں سائفر نہ لہراؤ لیکن انہوں نے جعل سازی کی اور قومی سکیورٹی کے مسئلے کو کھیل کے لیے استعمال کیا۔‘
’عمران خان ارشد شریف کی موت کو بھی سیاست کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتا تھا کہ ان کو کس سے خطرہ ہے۔ میں نے ان کو باہر بھیجا ہے۔ کیا کل یہ عوام کے سامنے اس شخص کا نام لیں گے جس نے ارشد شریف کو ڈرایا دھمکایا۔‘
’ارشد شریف کے معاملے میں تو ان کے پہلے امپلائر کا نام بھی آ رہا ہے۔ یہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں بتایا گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر فوج کے ادارے میں اپنا کردار آئین کے دائرے میں محدود رکھنے کا برملا کہا ہے تو خوش آئیند بات ہے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر نے حکومت کو اعتماد میں لے کر پریس کانفرنس کی
وزیر دفاع نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’آپ نے دیکھا کہ آج دو تھری سٹار جنرلز ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی نے پریس کانفرنس کر کے برملا اعتراف کیا ہے کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں۔ اعتراف کے لیے ہمت چاہیے ہوتی ہے۔‘
فوج کے ترجمان اور آئی ایس آئی کے سربراہ کی پریس کانفرنس سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’ یہ پریس کانفرنس وفاقی حکومت کو اعتماد میں لے کر کی گئی ہے۔ اس بات کی تعریف کرنی چاہیے کہ انہوں نے پریس کانفرنس میں اپنی پوزیشن واضح کی ہے۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے کہ انہوں نے سیاسی حکومت کو اعتماد میں لے کر پریس کانفرنس کی ہے۔‘