Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی انتخابات میں سابق وزیراعظم نیتن یاہو واپسی کے امیدوار

نیتن یاہو پر2019 میں رشوت ستانی، دھوکہ دہی کے الزامات عائد تھے۔ فوٹو روئٹرز
اسرائیل کے سابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو حالیہ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں واپسی کے امیدوار ہیں اور ان کا مقابلہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے ہے جس کے رہنما اسرائیل سے ہمدردی نہ رکھنے والوں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل کو گذشتہ چار سال سے بھی کم عرصے میں اپنے پانچویں انتخابات سے گزرنا پڑ رہا ہے اور اس بار ووٹرز کا رحجان ٹرن آؤٹ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

حالیہ انتخابات میں مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کا پس منظر بھی ہے۔ فوٹو: عرب نیوز

واضع رہے کہ اسرائیل کے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے نیتن یاہو پر بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے۔
نیتن یاہو ان الزامات کی تردید کرتے ہیں لیکن ان کی دائیں بازو کی لیکوڈ پارٹی اب بھی پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھرنے کی امید رکھتی ہے۔
گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے حتمی رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہرہوتا ہے کہ 120 نشستوں والی پارلیمنٹ میں اکثریت کے لیے درکار61 نشستوں سے وہ ابھی تک کم ہیں۔

قبل ازوقت انتخابات میں سیکیورٹی کے مسائل اور مہنگائی سرفہرست ہے۔ فوٹو: ٹوئٹر

دریں اثنا اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے وزیراعظم یائر لاپڈ کے اتحادیوں سے انحراف کے بعد قبل ازوقت انتخابات کرانے کے فیصلے سے شروع ہونے والی مہم میں سکیورٹی کے مسائل اور مہنگائی ووٹروں کے خدشات میں سرفہرست ہیں۔
حالیہ انتخابات کے سلسلے میں چلائی جانے والی مہم مقبوضہ مغربی کنارے میں مہینوں سے جاری تشدد کے پس منظر بھی سامنے آ رہی ہے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کو قانونی مسائل کا سامنا ہے ان پر 2019 میں رشوت ستانی، دھوکہ دہی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

شیئر: