شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر جنوبی کوریا میں خطرے کے سائرن، ’علاقائی حملہ ہے‘
شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر جنوبی کوریا میں خطرے کے سائرن، ’علاقائی حملہ ہے‘
بدھ 2 نومبر 2022 7:17
شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل جنوبی کوریا کے ساحل کے قریب گرے (فوٹو: اے ایف پی)
شمالی کوریا نے پہلی بار ایسے بیلسٹک میزائلز کا تجربہ کیا ہے جو پڑوسی ملک جنوبی کوریا کے ساحل کے قریب گرے، جنوبی کوریا نے اقدام کو ’موثر علاقائی حملہ‘ قرار دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آس سٹاف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ’بدھ کو ساحلی وانسن کے علاقے سے کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فائر کیے گئے۔‘
دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر یون سوکیول کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’شمالی کوریا کی جانب سے حدود کی تقسیم کے بعد پہلی بار اشتعال انگیزی ایک علاقائی حملہ ہے۔‘
جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ میزائل ساحل سے 60 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر گرے، جو دونوں ملکوں کے درمیان متنازع میری ٹائم بارڈر ہے۔
میزائل جنوبی کوریا کے شہر سوکچو سے 57 کلومیٹر دور مشرقی ساحل پر گرے جبکہ یہ علاقہ الوئنگ سے 197 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
میزائل گرنے کے بعد جنوبی کوریا کے حکام نے فضائی حملے کی وارننگ جاری کی اور سائرن چلائے گئے۔
الوئنگ کے حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ ’ہم نے صبح آٹھ بج کر 55 منٹ پر سائرن سنے اور فوری طور پر محفوظ مقام پہنچے اور تب تک وہاں رہے جب تک یہ اطلاعات سامنے نہیں آ گئیں کہ میزائل سمندر میں گرا ہے۔
جنوبی کوریا کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صورت حال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
شمالی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے فائر کیے گئے بیلسٹک میزائل جنوبی کوریا کے ساحل کے قریب گرے۔
’ہماری فوج جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ کسی بھی کارروائی کو برداشت نہیں کرے گی اور فوری جواب دے گی۔‘
دفاعی امور کے ماہر اور انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار سٹریٹیجک سٹڈیز سے وابستہ جوزف ڈیمپسی نے تازہ تجربے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہا ہے کہ ’شمالی کوریا کا جنوبی اور جنوبی مشرقی سمت میں میزائل چلانا معمول کی بات ہزگز نہیں ہے۔‘
خیال رہے شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان مخاصمت پائی جاتی ہے اور شمالی کوریا طویل عرصہ سے میزائل تجربات کر رہا ہے تاہم حالیہ تجربہ اپنی نوعیت کا پہلا ہے، جس کا ٹارگٹ جنوبی کوریا کے اتنے قریب تھا، اسی طرح شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر بھی کام کر رہا ہے جس پر مغربی ممالک تشویش کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔
امریکہ اور دوسرے ممالک کھل کر جنوبی کوریا کا ساتھ دے رہے ہیں جس کو شمالی کوریا اپنے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔