Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان پر حملے کے بعد پولیس کو گولیوں کے 11 خول ملے: ڈی پی او گجرات

ڈی پی او گجرات نے بتایا کہ ’موقعے سے پستول کے 9 اور ایس ایم جی کے دو خول ملے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
گجرات کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) سید غضنفر علی شاہ نے کہا ہے کہ ’عمران خان پر حملے کے بعد پولیس کو گولیوں کے 11 خول ملے۔‘
جمعے کو نجی نیوز چینل جیو پر بات کرتے ہوئے ڈی پی او گجرات نے مزید بتایا کہ ’ان میں سے 9 خول پستول کے اور دو ایس ایم جی کے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جائے وقوعہ پر کسی چھت سے گولیوں کا خول نہیں ملا، ایس ایم جی کے خول زمین پر پڑے ہوئے ملے ہیں۔‘
’اعلٰی سطح پر تحقیقات ہو رہی ہیں کہ حملہ آور کی ویڈیو کیسے لیک ہوئی۔ اس معاملے پر اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔‘
ڈی پی او گجرات کا کہنا تھا کہ ’سی ٹی ڈی (محکمہ انسداد دہشت گردی) پیشہ ورانہ انداز میں معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ شاید وہ کسی نتیجے پر پہنچ جائے۔‘
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ ایک انفرادی عمل تھا یا اس میں اور افراد بھی ملوث ہیں۔ جب تفتیش مزید آگے بڑھے گی اور ثبوتوں کا جائزہ لیا جائے گا تو ہی حقیقت سامنے آئے گی۔‘
سید غضنفر علی شاہ نے مزید بتایا کہ ’سابق وزیراعظم کے کنٹینر کی سکیورٹی کے لیے ایک ایس پی کی سربراہی میں 290 اہلکاروں کا ایک خصوصی حصار قائم کیا گیا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فائرنگ کرتے ہی کالی وردیوں میں ملبوس ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے حملہ آور کو پکڑ لیا اور اسے فرار ہونے کا موقع نہیں دیا۔‘
ایک سوال کے جواب میں ڈی پی او گجرات کا کہنا تھا کہ ’ایسی کوئی واضح سی سی ٹی وی فوٹیج یا ویڈیو موجود نہیں کہ کنٹینر پر موجود گارڈ سے بھی فائر ہوا ہے۔‘
’وزیراعلٰی پنجاب کے حکم پر سی ٹی ڈی ہی اس معاملے کی زیادہ تحقیقات کر رہی ہے اور وہی ویڈیوز کا جائزہ بھی لے رہی ہے، لہٰذا وہی حتمی بات کر سکتی ہے۔‘

شیئر: