فارم عارضی ہے جب کہ کلاس مستقل ہے، ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستانی ٹیم کے اوپنرز نے فارم واپس حاصل کی تو تماشائیوں میں سے ایک کے ہاتھ میں موجود پوسٹر پر لکھی یہ عبارت برمحل ٹھہری۔
کیویز کے 152 رنز کے ہدف کے تعاوب میں پاکستانی اوپنرز میدان میں اترے تو جہاں کپتان بابراعظم اور اب تک خاطرخواہ کارکردگی نہ دکھا سکنے والے محمد رضوان کے عزائم بدلے بدلے سے تھے وہیں شائقین کو بھی توقع تھی کہ آج کچھ نیا ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
سیمی فائنل سے پہلے ہی ’ورلڈ کپ ٹرافی پاکستان پہنچ گئی‘Node ID: 716026
میدان میں موجود پاکستانی کرکٹ فینز ہوں یا سوشل ٹائم لائنز، کہیں لگ ہی نہیں رہا تھا کہ چند روز قبل پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ سے اخراج کے خدشے سے پریشان ہیونے والے نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ ٹیم اور کھلاڑیوں کی ہمت بندھانے میں بھی مصروف ہیں۔
بابراعظم کے لیٹ کٹ پر ’اولڈ بابر والی شاٹ کھیلی ہے‘ کا تبصرہ ہوا تو یہ بھی کہا گیا کہ ’کپتان اور رضوان کا واپس آنا‘ آخری سیاپا تھا جو آج دونوں نے ختم کردیا۔
میچ کے کمنٹیٹر نے ’وراٹ کوہلی کے فارم میں نہ ہونے اور بابراعظم کے میسیج کا ذکر کیا تو کسی نے کہا کہ سیمی فائنل سے قبل بابر کو ’پانچ میچوں میں نصف سنچری نہ کرسکنے‘ کا طعنہ دینے والے 38 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز پر اپنے الفاظ واپس لیں گے یا خجالت مٹانے کو خاموش ہی رہیں گے۔
آمنہ علی نے اسلام آباد کے ایک شاپنگ مال میں دکھائے جانے والے میچ میں موجود شائقین کرکٹ سے گفتگو کی تو جہاں انہیں ’میچ جیتنے کی وائبز‘ سنائی دیں وہیں ’اوپنرز کو جارحانہ کھیلنے‘ کا مشورہ بھی ملا۔
InshaAllah we will clear their security again #PakvsNz #PakistanZindabad pic.twitter.com/DcUlBpygdA
— Amna Ali (@AmnaAliAlpiyal) November 9, 2022