Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں ملازمین کے لیے بے روزگاری انشورنس سکیم کیا ہے؟

ملازمت ختم ہونے پر تین ماہ تک روزگار الاؤنس دیا جاتا ہے(فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں وزارت افرادی قوت و اماراتائیزیشن نے کہا ہے کہ ’بے روزگاری انشورنس زراشتراک جمع نہ کرانے پر 400 درہم جرمانہ ہوگا۔‘
الامارات الیوم کے مطابق وزارت میں کمپلین ادارے کے سربراہ ڈاکٹراحمد القارۃ نے بتایا کہ’ امارات کی وفاقی حکومت نے 2022 کے دوران بے روزگاری انشورنس سکیم متعارف کرائی ہے۔ اس کے تحت ناگہانی اسباب کے باعث ملازمت ختم ہونے کی صورت میں تین ماہ تک انشورنس سکیم ہولڈر کو روزگار الاؤنس دیا جاتا ہے‘۔ 

اردو نیوز کا فیس پیج لائک کریں

انہوں نے کہا کہ’ بے روزگاری انشورنس سکیم امارات کے تمام ملازمین کو پیشہ ورانہ استحکام فراہم کرنے کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹرز کے تمام ملازمین پر لاگو کی جارہی ہے۔ ان میں مقامی اورغیرملکی ملازم سب شامل ہیں‘۔ 
ڈاکٹراحمد القارۃ کا کہنا ہے کہ’ اس سکیم سے پانچ زمرے مستثنی ہیں۔ سرمایہ کار، معاون عملہ، عارضی ملازمت معاہدے پر کام کرنے والے، 18 برس سے کم عمر  افراد اور پینشن ہولڈرایسے ریٹائرڈ افراد جو کوئی ملازمت کررہے ہوں۔ یہ سکیم مقامی سرکاری اداروں کے کارکنان پر بھی لاگو نہیں ہوگی‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ بے روزگاری انشورنس نظام میں شامل سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کو یکم جنوری 2023 سے زراشتراک جمع کرانا ہوگا‘۔
’زراشتراک جمع کرانا ہرملازم کی ذاتی ذمہ داری ہوگی۔ اس حوالے سے آجر کا فرض رہنمائی تک محدود ہوگا جو ملازم زراشتراک جمع نہیں کرائے گا اس پر 400 درہم جرمانہ ہوگا‘۔
’اگر کسی ملازم نے زراشتراک جمع کرایا اور تین ماہ تک انشورنس کی قسطیں جمع کرانے کی پابندی نہیں کی تو ایسی صورت میں اس پر دو سو درہم کا جرمانہ ہوگا‘۔ 
انہوں نے بتایا کہ ’بے روزگاری انشورنس پروگرام دو زمروں میں منقسم ہے۔ پہلے زمرے کا تعلق ان ملازمین اور کارکنان سے ہے۔ان کی بنیادی تنخواہ 16 ہزاردرہم یا اس سے کم ہو۔ انہیں ماہانہ زراشتراک پانچ درہم جمع کرانا ہوں گے۔ سالانہ 60 درہم ہے‘۔
دوسرا زمرہ وہ ہے جن کی ماہانہ تنخواہ  16 ہزار درہم یا اس سے زیادہ ہو ان کی ماہانہ قسط 10 درہم اور سالانہ 120 درہم ہے۔

اردو نیوز کا یوٹیوب چینک سبسکرائب کریں

انہوں نے کہا کہ ’اگر کوئی ملازم مجبورا ملازمت سے محروم ہوجائے تو ایسی صورت میں پہلے زمرے میں شامل افراد کو ماہانہ انتہائی رقم دس ہزار درہم تک دی جائے گی جبکہ دوسرے زمرے میں شامل افراد کو ملازمت ختم ہونے کی صورت میں ماہانہ زیادہ سے زیادہ بیس ہزار درہم دیے جائیں گے‘۔
 معاوضہ بنیادی تنخواہ کا 60 فیصد تک ہوگا اور یہ رقم زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک دی جائے گی۔

شیئر: