Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف کا برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ، کیا پیش رفت ہوئی؟

شہزاد اکبر نے کہا کہ ’عدالت نے وزیراعظم کے کیس کی سماعت میں مزید وقت دینے سے انکار کیا ہے‘ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
لندن کی عدالت میں برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں عدالت نے شہباز شریف کو مزید وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اخبار کے جواب پر جواب الجواب جمع کروائیں ورنہ انہیں ڈیلی میل کو مقدمے کا خرچ دینا پڑے گا۔
اس حوالے سے جمعے کو ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق حکومت کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے اسے شہباز شریف کی شکست قرار دیا، تاہم وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ڈیلی میل کی پلانٹڈ سٹوری عمران خان اور شہزاد اکبر کی فلاپ پروڈکشن تھی، اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے کیس کو بیان کرنے کا مقدمہ جیت چکے ہیں۔‘
شہزاد اکبر نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف کو ڈیلی میل کے صحافی ڈیوڈ روز کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں تاخیر کی درخواست پر لندن کی ہائی کورٹ میں سہ طرفہ شکست ہوئی ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’عدالت نے وزیراعظم کے کیس کی سماعت میں مزید وقت دینے سے انکار کیا ہے اور انہیں ڈیلی میل کے دفاعی بیان کا قابل قبول جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے اور سماعت کے اخراجات بھی جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ اب اگر شہباز شریف کوئی قابل قبول جواب جمع کرواتے ہیں تو ٹرائل اگلے سال ہوگا اور اگر ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں پورے مقدمے کے اخراجات ڈیلی میل کو ادا کرنا ہوں گے۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق شہباز شریف کے وکلا نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وزیراعظم پاکستان ابھی مصروف ہیں، اس لیے جواب کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ اس پر جسٹس میتھیو نیکلن نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’میری عدالت میں وزیراعظم اور عام آدمی برابر ہیں۔‘
دوسری جانب، ڈیلی میل نو مرتبہ عدالت سے تاریخ لے چکا ہے۔
شہزاد اکبر کی ٹویٹس کا جواب دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے جمعے کو جاری بیان میں کہا کہ ’ڈیلی میل نے ڈیڑھ سال حیلوں بہانوں سے کیس کو تاخیر کا شکار کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قانونی حکمت عملی کے تحت دائر بعض درخواستیں ہم نے واپس لی ہیں۔ ان درخواستوں پر مقدمے کے اخراجات ہم ادا کر رہے ہیں۔‘
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’ڈیلی میل کے شہباز شریف پرعائد کردہ الزامات کی سماعت کے لیے جج نے آئندہ ماہ 13 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔‘
ان الزامات پر ہم نے اپنا تفصیلی جواب 13 دسمبر 2022 تک جمع کرانا ہے۔ شہباز شریف کی جانب سے مقدمے میں مختصر جواب پہلے ہی جمع کرایا جا چکا ہے۔ ہتک عزت کے مقدمے کا ٹرائل دسمبر 2023 میں ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ڈیلی میل عدالت میں اپنے الزامات کو تاحال ثابت نہیں کرسکا، اب اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

شیئر: