Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بالکل خیریت سے اور ٹھیک ٹھاک ہوں‘ ہسپتال سے رانا ثنا اللہ کا آڈیو پیغام

وفاقی وزیر داخلہ کو معمول کے چیک اپ  کے لیے اے ایف آئی سی راولپنڈی میں داخل کیا گیا تھا( فوٹو ٹوئٹر)
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جمعے کی رات اے ایف آئی سی راولپنڈی سے آڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’وہ خیریت سے اور بالکل ٹھیک ٹھاک ہیں‘۔
وفاقی وزیر داخلہ کو معمول کے چیک اپ کے لیے اے ایف آئی سی راولپنڈی میں داخل کیا گیا تھا۔ ہسپتال کے آپریشن تھیٹرمیں موجود گی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہوں نے آڈیو پیغام جاری کیا۔
رانا ثنا اللہ نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ ’میں تمام دوستوں، بھائیوں اور بہنوں سے جو آپریشن تھیٹر کی میری تصویر دیکھ کر تھوڑا پینک یا پریشان ہو رہے ہیں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ بالکل خیریت سے اور ٹھیک ٹھاک ہوں‘۔ 
ان کا کہنا تھا کہ’ بیس سال پہلے 2004 میں ہارٹ سرجری ہوئی تھی۔ اس لیے اب دوسرے یا تیسرے سال  چھوٹا پروسیجر اورجنرل چیک اپ ضروری ہوتا ہے‘۔ 
’اس سال اس مقصد کے لیے دو تین مرتبہ ہسپتال آیا تھا۔ ڈاکٹروں نے بہت اچھے طریقے سے سٹیٹ آف دی آرٹ میرا چیک اپ کیا اور ایک چھوٹا سا پروسیجر جو  ڈاکٹروں کی نظر میں ضروری تھا‘ کیا ہے‘۔
 انہوں نے بتایا کہ ’اب روبصحت ہوں کل یا پرسوں مجھے ہسپتال سے جانے کی اجازت مل جائے گی اور میں آپ کے درمیان ہوں گا‘۔ بہت شکریہ۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خاں سے رابطہ کرکے انہیں نیک تمناؤں کا پیغام دیا ہے۔
انہوں نے وزیر داخلہ کے روبہ صحت ہونے پراطمینان کا اظہار بھی کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹویٹ کیا کہ’ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ معمول کے طبی معائنے کے لیے عسکری ادارہ برائے امراض قلب (اے ایف آئی سی) راولپنڈی گئے تھے۔ اُن کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیوں میں صداقت نہیں‘۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’ 2004 میں رانا ثنا اللہ کی ہارٹ سرجری ہوئی تھی۔ ہر دو تین سال بعد اس کا چیک اپ کروانا لازم ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ اس سال دو تین بار ڈاکٹروں سے معائنہ کرایا ہے۔ ایک چھوٹا سا لیکن ضروری پروسیجر اے ایف آئی سی کے ڈاکٹروں نے تجویز کیا تھا جس کے بعد سے وہ روبہ صحت ہیں‘۔

شیئر: