Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرقانونی برطرفی، سعودی کورٹ کا غیرملکی کے حق میں فیصلہ

سعودی اپیل کورٹ نے ہروب کی غلط رپورٹ سے نقصانات، عدالتی اخراجات اور واجبات پر مقیم غیرملکی کے حق میں ایک لاکھ 80 ہزار ریال کا فیصلہ سنایا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق مقیم غیرملکی نے نجی ادارے کے خلاف عدالت سے رجوع کر کے بتایا کہ ’آجر نے اسے نقصان پہنچانے اور ملازمت کے واجبات سے محروم کرنے کے لیے فرضی ہروب کی رپورٹ درج کرا رکھی ہے۔‘
پرائمری کورٹ نے کیس مسترد کر دیا تھا جس پر غیرملکی نے اپیل کورٹ سے رجوع کیا۔
غیر ملکی نے اپیل کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ ’اسے ادارے نے ناحق برطرف کیا۔ حقوق کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لیا اور نقل کفالہ کے حق سے محروم رکھا۔‘
اپیل کورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’آجر نے مدعی کے خلاف ھروب کی جو رپورٹ درج کرائی وہ جھوٹی ہے۔‘
’برطرفی غیر قانونی ہے جبکہ ملازمت کے معاہدے کی تکمیل میں آٹھ ماہ باقی تھے۔ ناحق برطرف کرکے دباؤ میں لانے کے لیے خروج نہائی کا اجرا کیا۔ نقل کفالہ بھی نہیں دیا گیا۔‘
مدعی نے عدالت سے کہا کہ ’ہروب کی جھوٹی رپورٹ کے بعد سے وہ بے روزگار ہے، نقل کفالہ اوراقامے کی تجدید نہیں کرا سکا جس سے اسے اور اس کے  خاندان کو مالی، ذہنی اور اخلاقی  نقصان پہنچا ہے۔‘
’اس کی بیٹی کو جو بیرون مملکت تعلیم حاصل کر رہی تھی اقامے کی 22 ماہ  تک توسیع نہ ہونے سے تعلیم مکمل نہیں کر سکی۔ اسے اور اس کے خاندان کو پہنچنے والے  نقصان کی تلافی بھی کی جائے۔‘
اپیل کورٹ نے نقصان کے تخمینے کے بعد اخراجات، خاندان کی کفالت، گھر کے کرایے اور وکیل کی فیس سمیت ایک لاکھ 80 ہزار معاوضے کا فیصلہ سنایا۔
اپیل کورٹ نے ہروب کی جھوٹی رپورٹ منسوخ کرتے ہوئے سابقہ فیصلے کو بھی مسترد کر دیا۔  
یاد رہے کہ مدعی نے 10 لاکھ ریال معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔ 

شیئر: