Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں باپ کے ہاتھوں بیٹی قتل، ’ملزم سی آئی ڈی شو سے متاثر تھا‘

پولیس کے مطابق ملزم نے اپنی بیٹی کے قتل کو خودکشی کا رنگ دیا (فائل فوٹو)
کہا جاتا ہے کہ ٹی وی چینلز پر دکھائے جانے والے ڈرامے اور پروگرامز کسی نہ کسی حد تک انسانی ذہن کو متاثر ضرور کرتے ہیں۔ اب یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ ان سے کچھ مثبت سیکھے یا منفی رویے کو اپنائے۔
انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک شخص نے انڈین کرائم سیریز ’سی آئی ڈی‘ سے متاثر ہو کر اپنی بیٹی کو قتل کر دیا۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق مہاراشٹر کے شہر ناگپور میں پولیس نے ایک 42 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کو ’سبق سکھانے کے لیے‘ اپنی 16 سالہ بیٹی کو قتل کیا۔
ملزم نے اپنی بیٹی کے قتل کو خودکشی کا رنگ دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم مشہور ٹیلی ویژن کرائم سیریز ’سی آئی ڈی‘ کی ایک قسط سے متاثر تھا۔
کالمنا پولیس سٹیشن کے انچارج ونود پاٹل نے بتایا کہ ’گڈو چھوٹے لال راجک اپنی دوسری بیوی کوشلیا  اور تین بچوں کے ساتھ رہتے تھے۔ 2016 میں پہلی بیوی کی خودکشی سے موت کے بعد انہوں نے چند سال قبل دوسری شادی کی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ملزم کی اہلیہ کوشلیا نے رواں سال 10 اکتوبر کو اپنے شوہر کی طرف سے مبینہ ذہنی اور جسمانی تشدد کی وجہ سے گھر چھوڑ دیا تھا۔‘
ونود پاٹل نے بتایا کہ چھ نومبر کو ان کی بیٹی ماہی کی چھت سے لٹکی ہوئی لاش ملی۔
پولیس جب موقع پر پہنچی تو انہیں پانچ ’خودکشی‘ سے قبل لکھے گئے خط ملے جس میں ماہی نے اپنی سوتیلی ماں، ماموں، خالہ اور دادا پر اس کی ’زبردستی شادی‘ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان نوٹس میں اس کے ماموں سنتوش پیپارڈے  پر ہراسانی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
ونود پاٹل نے بتایا کہ پولیس کو شک ہوا اور گڈو کا فون تفتیش کے لیے قبضے میں لے لیا۔ انہیں ماہی کی زندہ تصویر ملی جس کے گلے میں پھندا تھا۔ مزید پوچھ گچھ پر ملزم نے ماہی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔
ملزم نے اپنی بیوی کے واپس آنے سے انکار کرنے کے بعد اسے اور رشتے داروں کو سبق سکھانے کے لیے سی آئی ڈی کی ایک قسط سے آئیڈیا لیا اور ایک منصوبہ بنایا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے اس منصوبے کا اپنی بیٹیوں سے ذکر کیا اور ماہی کو من گھڑت بیان کے ساتھ نوٹس لکھنے کا کہا۔
ناگپور کے ایڈیشنل کمشنر پولیس نوین ریڈی نے بتایا کہ چھ نومبر کو گڈو نے اپنی بیٹیوں کو صبح تین بجے جگایا اور انہیں بتایا کہ اسے پولیس کو دکھانے کے لیے ماہی کی تصویر کی ضرورت ہے۔
اس کے بعد اس نے مبینہ طور پر چھت سے رسی باندھی اور اپنی بیٹی کو میز پر کھڑے ہونے کو کہا۔ گڈو کے 12 سالہ بیٹے زیا نے موبائل فون پر اس وقت تصویر کھینچی جب ماہی گلے میں پھندا ڈالے کھڑی تھی۔
"گڈو نے پھر میز کو ٹانگ ماری جس کے بعد ماہی نے مدد کے لیے پکارا لیکن ملزم نے اسے نہیں بچایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنی بیٹی کو یہ کہہ کر منصوبے میں شامل کیا تھا کہ وہ ان کے رشتہ داروں کو سبق سکھانا چاہتا ہے۔

شیئر: