Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولینڈ میں میزائل گرنے پر تشویش، ’اشتعال انگیزی سے گریز کیا جائے‘

امریکہ اور اس کے اتحادیوں (نیٹو) نے کہا ہے کہ وہ پولینڈ کی حدود میں مہلک میزائل گرنے کی تحقیقات کے بعد اپنے اگلے اقدامات کا فیصلہ کریں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے بدھ کو کہا کہ یہ ’امکان نہیں‘ کہ میزائل روس کی جانب سے فائر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کو پولینڈ کے مشرقی علاقے میں روسی ساختہ میزائل گرنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جو بائیڈن نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی 20 اجلاس کے موقعے پر اتحادیوں کی ایک ایمرجنسی میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے میزائل کے گرنے سے متعلق پولینڈ کی تحقیقات کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘
بائیڈن نے جی سیون اور دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد مزید کہا کہ ’ہم اس بات کو یقینی بنانے جا رہے ہیں کہ ہمیں واضح طور پر پتہ چل جائے کہ ہوا کیا ہے۔۔۔ اور پھر ہم مشترکہ طور پر اپنے اگلے اقدام کا فیصلہ کریں گے۔‘
اس سوال پر کہ کیا یوکرین کی سرحد کے قریب ایک گاؤں میں دو افراد کو ہلاک کرنے والے میزائل کو روس سے داغا گیا تھا، بائیڈن نے کہا کہ ’ابتدائی معلومات اس کے برعکس ہیں۔‘
’اس کا امکان نہیں ہے کہ اسے روس سے فائر کیا گیا ہو۔ لیکن ہم دیکھیں گے۔‘

چین نے پولینڈ میں میزائل گرنے کے واقعے کے بعد کہا ہے کہ تمام فریقوں کو ’پرامن رہنا‘ چاہیے۔ (فوٹو: فیس بک)

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولینڈ کے صدر اینڈرزج ڈوڈا نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ غالباً روسی ساختہ میزائل تھا لیکن ابھی تک اس کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں کہ یہ کس نے داغا ہے اور ایسا ایک ہی مرتبہ ہوا ہے۔‘
دوسری جانب روس کی وزارتِ دفاع نے ان رپورٹس کو اشتعال انگیزی کا سبب قرار دیتے ہوئے روسی میزائلوں کے پولینڈ کی حدود میں گرنے کی تردید کی ہے۔
روسی حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ انہیں پولینڈ میں ہونے والے دھماکے کے بارے میں علم نہیں ہے۔
چین نے پولینڈ میں میزائل گرنے کے واقعے کے بعد کہا ہے کہ تمام فریقوں کو ’پرامن رہنا‘ چاہیے۔

اقوام متحدہ نے یوکرین کے خلاف جنگ کو بڑھاوا دینے سے گریز کرنے پر زور دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی یوکرین کے خلاف جنگ کو بڑھاوا دینے سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ انہیں پولینڈ کی حدود میں میزائل پھٹنے پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’اس وقت ضروری ہے کہ یوکرین جنگ میں تیزی لانے والے اقدامات سے گریز کیا جائے۔‘

شیئر: