Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایکسپائرخروج نہائی میں توسیع ممکن ہے؟

فائنل ایگزٹ ایکسپائرہونے کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ ہوتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کے رہائشی پرمٹ ’اقامے‘ کا اجرا اورتجدید کے علاوہ خروج وعودہ اورخروج نہائی یعنی ایگزٹ ری انٹری اورفائنل ایگزٹ کے معاملات محکمہ جوازات کی ذمہ داری ہے۔
خروج وعودہ کی ابتدائی فیس 200 ریال ہوتی ہے جس کا مدت دو ماہ ہے۔ بعدازاں ہراضافی مہینے کےلیے 100 ریال فیس مقرر ہے۔

اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں

۔۔ خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کےٹوئٹر پر دریافت کیا کہ ’اقامہ کی مدت میں چھ ماہ اور10 دن باقی ہیں کیا خروج وعودہ چھ ماہ کا جاری کرایا جا سکتا ہے؟ کیا واپسی کے لیے اقامہ کی مدت میں 10 دن سے زیادہ مدت ہونا ضروری ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ صورت میں خروج وعودہ اقامہ کی انتہائی مدت تک کے لیے جاری کرایا جا سکتا ہے۔ 
اقامہ کی ایکسپائری میں چھ ماہ سے کم وقت ہو اس صورت میں خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری دنوں کے حساب سے جاری کیا جاتا ہے۔  
وہ ایگزٹ ری انٹری جس میں اقامہ کی انتہائی مدت درج کی جاتی ہے اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اقامہ ایکسپائرہونے سے ایک یا دو دن قبل بھی مملکت میں داخل ہوسکتے ہیں تاہم اس کےلیے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ مملکت میں تاریخوں کا تعین قمری کیلنڈر کے حساب سے کیا جاتا ہے۔
بعض افراد اپنے ملک میں قمری کیلنڈر کے حساب سے تاریخ کا تعین کرتے ہیں جس میں انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ قمری ماہ کی تاریخیں بہت کم ممالک کی یکساں ہوتی ہیں اس لیے سفر سے واپسی کےلیے اس امر کا خیال رکھا جائے کہ مملکت میں جاری کیلنڈر کے حساب سے تاریخ کا تعین کیاجائے تاکہ غلطی کا امکان نہ ہو۔ 

 خروج نہائی لگانے کے بعد سفرنہ کرنے پراسے کینسل کرانا ضروری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

۔۔۔ فائنل ایگزٹ کے قانون کے حوالے سے جوازات کے ٹوئٹرپرایک صارف نے دریافت کیا ’کارکن کا خروج نہائی لگایا تھا جس کی مدت ختم ہوئے 15 دن گزرچکے ہیں اس صورت میں کیا دوبارہ خروج نہائی لگانا ہوگا یا محض جرمانہ ادا کرنے کے بعد اس کی تجدید کی جاسکے گی؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی جاری کرانے کے بعد غیرملکی اقامہ ہولڈر کے پاس 60 دن کا وقت ہوتا ہے۔ اس دوران انہیں سفرکرنا ضروری ہوتا ہے، اگرمقررہ مدت کے دوران سفر نہ کیاجائے اس صورت میں 1000 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ 
جہاں تک ایکسپائرہونے والے فائنل ایگزٹ کا سوال ہے اس حوالے سے قانون کے مطابق جرمانہ ادا کرنے کے بعد دوسرا خروج نہائی ویزہ جاری کرانا ہوگا۔ جرمانے کی ادائیگی سے قبل اس امرکا بھی خیال رکھیں کہ جس شخص کا خروج نہائی لگایا جارہا ہو اس کا اقامہ ایکسپائرنہ ہو۔ 
اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں پہلے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوگا اس کے بعد فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کیاجاسکتا ہے۔ اقامہ کی تجدید کے لیے کم از کم مدت 3 ماہ ہے اس سے کم مدت کے لیے اقامہ تجدید نہیں کیاجاسکتا۔ 

ایگزٹ ری انٹری ویزہ اقامہ کی مدت کے حساب سے جاری کیا جاتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

اقامہ کی مدت میں سہ ماہی توسیع کی سہولت رواں برس کے آغاز سے دی گئی ہے جس سے تارکین کو کافی سہولت ہوئی ہے۔ ایسے افراد جن کے خروج نہائی اوراقامہ ایکسپائرہوجاتے ہیں انہیں دوبارہ فائنل ایگزٹ جاری کرانے کے لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوتی ہے۔  

اردو نیوز کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کیجیے

اقامہ کی مدت میں سہ ماہی توسیع کی سہولت سے فیس بھی تین ماہ کے حساب سے جمع کرائی جاتی ہے ۔ مذکورہ سہولت سے قبل اقامہ کی تجدید کم از کم ایک برس کےلیے کرائی جاتی تھی جس کےلیے فیس بھی ایک برس کی جمع کرانا ضروری تھا۔

شیئر: