Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف عالم دین مفتی رفیع الدین عثمانی کراچی میں انتقال کر گئے

مفتی رفیع الدیں عثمانی وفاق المدارس العربیہ کے سرپرست بھی تھے (فوٹو: ٹوئٹر)
معروف عالم دین اور جامعہ دارالعلوم کراچی کے رئیس مفتی رفیع الدین عثمانی جمعے کے روز کراچی میں انتقال کر گئے۔
مفتی رفیع عثمانی کے بھتیجے سعود عثمانی نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے ان کی موت کی تصدیق کی۔
دوسری جانب دارالعلوم کراچی کی جانب سے بھی رفیع عثمانی کے انتقال کی تصدیق کی گئی ہے۔
نہوں نے فیس بک پر لکھا کہ ’میرے محبوب چچا مفتی اعظم پاکستان مولانا محمد رفیع عثمانی انتقال کر گئے ہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔‘
مفتی محمد رفیع عثمانی تحریک پاکستان کے رہنما اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی کے بڑے صاحب زادے  تھے۔

مفتی رفیع الدین عثمانی وفاق المدارس العربیہ کے سرپرست بھی تھے۔
مفتی محمد رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو پیدا ہوئے تھے۔ ان کا شمار پاکستان کے سرکردہ علما میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کئی کتابیں بھی تحریر کیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا اظہار تعزیت

وزیراعظم شہباز شریف نے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے تعزیتی پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مفتی رفیع عثمانی کی زندگی تبلیغ و اشاعت اسلام کے لئے وقف رہی۔
مفتی رفیع عثمانی کی ملی اور دینی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔‘
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات پر دلی رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
جمعے کی رات کو جاری کردہ ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات سے پاکستان ایک معتدل، بلند پایہ، فقیہ اور مفتی سے محروم ہوگیا۔
مفتی رفیع عثمانی کی گراں قدر علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
 اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کے لیے عظیم نقصان ہے۔

شیئر: