Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پبلشر کا قتل، بنگلہ دیش میں سزائے موت کے دو مجرم عدالت سے فرار

پبلشر فیصل عارفین دیپن کو 2015 میں ان کے دفتر میں قتل کیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش میں ایک پبلشر کو قتل کرنے والے سزائے موت کے دو مجرم عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ دونوں افراد کالعدم انصارالاسلام گروپ کے اُن آٹھ ارکان میں شامل تھے جنہیں گذشتہ سال پبلشر فیصل عارفین دیپن کے قتل کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
ناشر فیصل عارفین دیپن کو 2015 میں ایک مشہور لادین مصنف کی کتابیں شائع کرنے کی وجہ سے ان کے دفتر میں قتل کر دیا گیا تھا۔
پولیس کی سراغ رساں برانچ کے سربراہ ہارون الرشید نے صحافیوں کو بتایا کہ ’جب اہلکار مجرموں کو باہر لا رہے تھے تو دو موٹر سائیکل سوار اندر آئے اور ان کے چہروں پر کیمیکل سپرے چھڑک دیا جس کی وجہ سے انہیں دکھائی دینا بند ہو گیا۔‘
وزیر داخلہ اسد الزماں خان نے فرار ہونے والوں کی ملک گیر تلاشی کا حکم دیا اور ان سے متعلق معلومات دینے پر 20 لاکھ ٹکا انعام دینے کا وعدہ کیا ہے۔
انہوں نےبتایا کہ ’پولیس نے ان (مجرموں) کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم انہیں بہت جلد پکڑ لیں گے۔ ہم نے سرحد کو بھی سیل کر دیا ہے تاکہ وہ ملک سے باہر نہ جا سکیں۔‘
ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان کے این رائے نیاتی نے بتایا کہ ان افراد کی عمریں 33 اور 24 سال ہیں۔
انصار الاسلام القاعدہ  سے منسلک ایک مقامی انتہا پسند گروپ گزشتہ دہائی میں اس وقت سرخیوں میں آیا جب ان کے ارکان پر کئی سیکولر بلاگرز، لا دین مصنفین اور ہم جنس پرستوں کے حقوق کے کارکنوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا۔
مسلم اکثریتی ملک میں 2016 کے بعد سے کوئی بڑا دہشت گردی کا واقعہ پیش نہیں آیا۔ 2016 میں اسلامک سٹیٹ سے منسلک انتہا پسندوں نے ڈھاکہ کے ایک ریستوران میں 22 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

شیئر: