Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں دنیا کا سب سے بڑا ونڈ فارم سعودی عرب اور یورپ کو بجلی فراہم کرے گا

11 بلین ڈالر کا ونڈ فارم ایک کنسورشیم کے ذریعے تعمیر کیا جا رہا ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
مصر کے قابل تجدید توانائی کے ڈویلپر انفینٹی نے کہا ہے کہ مصر میں تعمیر کیے جانے والے دنیا کے سب سے بڑے ونڈ فارمز میں سے ایک 2030 تک کام کرنے کے لیے تیار ہے جس کی تعمیر 2024 میں شروع ہونے والی ہے۔
امریکی چینل بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11 بلین ڈالر کا ونڈ فارم ابوظبی کی ملکیتی فرم مصدر اور انفینٹی پاور ہولڈنگز کی سربراہی میں ایک کنسورشیم کے ذریعے بنایا جا رہا ہے جو مکمل ہونے پر سعودی عرب اور یورپ کو بجلی فراہم کر سکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انفینٹی پاور کے چیئرمین محمد منصور نے کہا ہے کہ ’اس منصوبے کی پیداواری صلاحیت 10 گیگا واٹ ہو گی اور یہ اس دہائی کے آخر تک فعال ہوجائے گا۔‘
محمد منصور نے مزید کہا کہ ’کنسورشیم، جس میں مصر کی حسن عالم یوٹیلٹیز شامل ہیں، اس منصوبے کے لیے منیا اور اسوان میں زمین کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
’یہ مقامات ایسے منصوبے کے لیے مثالی ہیں کیونکہ ان علاقوں میں ہوا کی رفتار 10 میٹر فی سیکنڈ تک پہنچ سکتی ہے۔‘
واضح رہے کہ مصر اور متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس کے دوران اس ونڈ پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد دونوں کو علاقائی بجلی کے ایک مرکز میں تبدیل کرنا تھا۔
مصری کابینہ کے انفارمیشن اینڈ ڈیسیژن سپورٹ سینٹر کے مطابق مصر جولائی میں ونڈ پاور اور شمسی توانائی کی پیداوار میں عرب ممالک کی فہرست میں سرفہرست ہے، اس کی صلاحیت 3.5 گیگا واٹ ہے اور 2024 میں 6.8 گیگا واٹ تک پہنچنے کا منصوبہ ہے۔
سعودی عرب کی ایکوا پاور کمپنی نے مصری اداروں کے ساتھ نومبر کے اوائل میں ونڈ انرجی سے بجلی پیدا کرنے کے لیے 10 گیگا واٹ کے منصوبے کی تعمیر کے لیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اس معاہدے پر مصری وزیر توانائی محمد شاکر اور سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کے درمیان ریاض میں ہونے والی ملاقات میں دستخط کیے گئے۔
دونوں وزرا نے مصر اور سعودی عرب کے درمیان قابل تجدید توانائی اور ہائیڈروجن میں مزید تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
معاہدے کے ایک حصے کے طور پر مصر حتمی معاہدوں پر دستخط کرنے سے پہلے اس منصوبے کی فزیبلٹی سٹڈیز کے لیے ضروری زمینیں فراہم کرے گا۔

شیئر: