Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمری آنے کے بعد صدر اور میں قانون اور آئین کے تحت کھیلیں گے: عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’صدر علوی آرمی چیف کی تعیناتی پر مجھ سے مشاورت کریں گے (فائل فوٹو: اے پی پی)
سابق وزیراعظم اور پاکستن تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’مجھے آئیڈیا نہیں کہ کس کو آرمی چیف بنائیں گے، یہ میرا کوئی مسئلہ نہیں جو بھی میرٹ پر ہو اسے آرمی چیف بنا دیں۔‘
بدھ کے روز اے آر وائے نیوز پر ایک انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں نے بطور وزیراعظم کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ آرمی چیف کس کو بنانا ہے، ابھی تو بہت وقت پڑا تھا۔‘
’پاکستان میں ایک سال سے چہ میگوئیاں ہو رہی تھیں کہ آرمی چیف کون بنے گا، گذشتہ برس ستمبر اکتوبر سے ہی یہ بحث شروع ہوگئی تھی۔‘
’ہمیں آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق کوئی اعتراض نہیں، مجھے مفرور نواز شریف سے مشاورت پر تحفظات ہیں اور ان کی نیت پر شک ہے۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’اہم تقرری پر ملک کا وزیراعظم ایک مفرور سے پوچھنے لندن جاتا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘وہ آرمی چیف کی سمری کے معاملے پر صدر مملکت عارف علوی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘
’صدر میرے ساتھ ہر بات کریں گے، یہاں وزیراعظم مفرور کے پاس چلا جاتا ہے اور میں تو ایک پارٹی کا سربراہ ہوں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’میں اور صدر عارف علوی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس معاملے پر قانون کے اندر رہ کر کھیلیں گے۔‘
’اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اپنا آرمی چیف لاکر ہمیں مار پڑوائے گا تو قوم اس کے خلاف کھڑا ہوگا۔‘
لانگ مارچ سے متعلق ایک سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میرا دل کہہ رہا ہے کہ 26 نومبر کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ سنیچر کے روز اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے۔‘

شیئر: