Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سفارت کار نے رکشہ خرید لیا

خواتین امریکی ڈپلومیٹس نے آٹورکشہ کو سواری کے لیے منتخب کیا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان میں امریکی سفارتی مشن کا حصہ رہنے والی خاتون سفارتکار انڈیا پہنچیں تو اپنی ماضی کی خواہش کو سچ کرنے کے لیے انہوں نے آٹو رکشہ خرید لیا۔
امریکی سفارتکار این ایل میسن کے مطابق ’پاکستان میں قیام کے دوران بڑی اور خوبصورت بکتربند گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے سڑکوں پر چلتا رکشہ دیکھتی تو خواہش ہوتی کہ اس میں سفر کروں۔‘
تین پہیوں کی سواری کو ڈرائیو کرنے اور اس سے محظوظ ہونے سے متعلق تاثرات شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈیا پوسٹنگ کے بعد جیسے ہی موقع ملا تو آٹو رکشہ خرید لیا۔
این ایل میسن آٹو رکشہ کی سواری کا انتخاب کرنے میں اکیلی نہیں بلکہ تین دیگر سفارتکار خواتین بھی اس عمل میں ان کے ساتھ شریک ہیں۔
چاروں خواتین سفارتکاروں نے نہ صرف آٹو رکشہ خریدے بلکہ ’ٹک ٹک‘ میں اپنی مرضی کی تبدیلیاں بھی کرائی ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی سفارتکاروں کی رکشہ سواری کی ویڈیو بنا کر شیئر کی تو اسے دیکھنے والوں نے ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے کچھ افراد نے تصحیح کی کہ ’اسے ان علاقوں میں ٹک ٹکس نہیں رکشہ یا آٹو رکشہ کہتے ہیں۔‘
پرکاش گڈھوی نے غیرملکی سفارتکاروں کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’عام آدمی کی سواری کو شہرت دینے پر شکریہ۔‘

چنائی سے تعلق رکھنے والے انڈین صحافی کو یہ معاملہ کچھ زیادہ نہیں بھایا تو انہوں نے لکھا کہ ’انڈیا کے لیے سفیر کی تقرری کے علاوہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ 2021 کی ابتدا سے یہ پوزیشن خالی ہے۔‘

پاکستان اور انڈیا میں آٹو رکشہ کو سستی عوامی سواری تسلیم کیا جاتا ہے۔ بہت سے افراد کو اس کا شور یا اسے چلانے والوں کا خطرناک انداز ناگوار گزرتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ آٹو رکشہ متعدد نئی شکلیں اختیار کرتا ہوا مختلف شہروں کی سڑکوں پر رواں دواں ہے۔

شیئر: