Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب آنے کے لیے ‘کورونا’ ٹیسٹ ضروری؟

جوازات کے مرکزی کمپیوٹر میں تارکین کا ریکارڈ محفوظ رہتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جسے عربی میں جوازات کہا جاتا ہے کے ذمہ جہاں سعودی شہریوں کے پاسپورٹ کا اجرا اور تجدید کا کام ہے وہاں یہ ادارہ غیرملکیوں کو رہائشی کارڈ جاری کرنے کا بھی ذمہ دار ہے۔
جوازات کے ادارے سے غیرملکی کارکنوں کے اقامے کے اجرا و تجدید کے علاوہ ایگزٹ ری انٹری اورخروج نہائی بھی جاری کیا جاتا ہے۔
ادارہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے مرکزی کمپیوٹرسیکشن میں بسلسلہ روزگار مملکت آنے والے غیرملکیوں کا ریکارڈ محفوظ رکھا جاتا ہے۔
اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں
جوازات سے ایک صارف نے کورونا ٹیسٹ اور سفر کے حوالے سے دریافت کیا کہ ’کیا خروج وعودہ پرجانے والوں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی پابندی ضروری ہے، واپس آنے والوں کو پی سی آر رپورٹ دکھانا ہوتی ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ ‘مملکت سے خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ پر جانے والوں کے لیے پی سی آر کی پابندی نہیں۔ کارآمد خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ہونا ضروری ہے تاہم جس ملک میں سفر کیا جائے وہاں کے قوانین کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے۔ 
مملکت اورعرب ریاستوں میں کورونا وائرس کے حوالے سے سفری پابندیاں تقریبا ختم کردی گئی ہیں جن میں پی سی آر ٹیسٹ بھی شامل ہے۔ 
گزشتہ برس تک دنیا بھر میں کورونا سے بچاؤ کےلیے سفری پابندیوں کے ضوابط کے مطابق کسی بھی ملک میں سفر کرنے سے زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری تھا۔ پی سی آر کی رپورٹ منفی آنے پر ہی سفرکیا جا سکتا تھا، بصورت دیگرسفرکی اجازت نہیں ہوتی تھی۔ 

 کورونا کے حوالے سے پابندیاں رواں برس ختم کر دی گئی تھیں (فوٹو: ٹوئٹر)

رواں برس کے وسط میں سعودی حکومت کی جانب سے پی سی آر اوردیگر پابندیوں کا خاتمہ کیا گیا جس کے بعد مملکت آنے یا یہاں سے جانے والوں کو پی سی آر کی ضرورت نہیں رہی۔
علاوہ ازیں کورونا کی وبا کے دوران دیگر پابندیاں جن میں ماسک اورسماجی فاصلے کے اصول پرعمل کرنا تھا وہ بھی ختم کردی گئی ہیں۔ 
۔۔ فائنل ایگزٹ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’پاسپورٹ کی ایکسپائری میں ایک ماہ باقی ہے کیا خروج نہائی ویزہ لگایا جاسکتاہے؟‘
جوازات کی جانب سے وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ خروج نہائی پرجانے والوں کے لیے لازم ہے کہ پاسپورٹ کی مدت کم از کم 60 دن ہو۔ پاسپورٹ کی ایکسپائری میں 60 روز سے کم وقت ہونے کی صورت میں فائنل ایگزٹ نہیں لگایا جا سکتا۔  

پاسپورٹ کی ایکسپائری میں 60 دن سے کم ہونے پرفائنل ایگزٹ نہیں لگایا جاتا (فوٹو: ٹوئٹر)

اگرمملکت میں اقامہ ہولڈر غیرملکی کے پاسپورٹ کی ایکسپائری میں ایک ماہ باقی ہو تو اس صورت میں فائنل ایگزٹ نہیں لگایا جا سکتا کیونکہ فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد غیرملکی کو مملکت سے نکل جانے کےلیے 60 روز کی مہلت دی جاتی ہے۔ اس دوران وہ اپنے معاملات مکمل کرنے کے علاوہ حرمین کی زیارت کے لیے بھی وقت نکال سکتا ہے۔

اردو نیوز کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں

جوازات کے قانون کے مطابق پاسپورٹ میں کم از کم مدت 60 روز اس لیے بھی ضروری ہے کہ کیونکہ پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ انٹرنیشنل روٹ پر سفرکے وقت پاسپورٹ کارآمد ہو۔

شیئر: