Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پتہ ہے گھر سے دور کھیلنے کا احساس کیا ہوتا ہے: ناصر حسین

ناصر حسین سنہ 2000 میں پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کے کپتان تھے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
انگلینڈ کے سابق کپتان اور انگلش کمنٹیٹر ناصر حسین پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیسٹ سیریز میں کمنٹری کے لیے پاکستان آنے کو بے تاب ہیں۔
پاکستان سپورٹس صحافی ساج صادق کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ناصر حسین کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان آنے کا انتظار کررہا ہوں۔ میں سنہ 2000 میں آخری بار کراچی گیا تھا اور اس کے بعد اب تک نہیں گیا۔‘
انہوں نے سنہ 2000 کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بحیثیت کھلاڑی ان کی زندگی کے بہترین لمحات تھے۔
سنہ 2000 میں انگلش کرکٹ ٹیم ناصر حسین کی قیادت میں پاکستان آئی تھی اور انہوں نے کراچی ٹیسٹ میں مہمان ملک کو شکست بھی دی تھی۔
ناصر حسین کا کہنا ہے کہ آخری بار جب وہ پاکستان آئے تھے تو اس وقت بھی پاکستانی ٹیم کا شمار دنیا کی بہترین ٹیموں میں ہوتا تھا کیونکہ اس وقت سعید انور، وقار یونس، وسیم اکرم، محمد یوسف، انضمام الحق اور ثقلین مشتاق جیسے کھلاڑی ٹیم کا حصہ تھے۔
انگلینڈ کی ٹیم آخری مرتبہ پاکستان ٹیسٹ سیریز کھیلنے 2005 میں آئی تھی۔ ناصر حسین کا کہنا تھا کہ ’ایک بہت لمبا عرصہ گزر گیا اور اس کی بہت ساری وجوہات ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان اپنی ہوم سیریز بھی متحدہ عرب امارات میں کھیلا کرتا تھا اور مجھے پتہ ہے کہ گھر سے دور کھیلنے کا احساس کیا ہوتا ہے۔‘
سابق انگلش کرکٹر نے موجودہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی قابلیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہاں ایک چیز ہے جس پر آپ کبھی بھی شک نہیں کر سکتے اور وہ ہے پاکستان میں گراس روٹ ٹیلنٹ۔‘
پاکستان میں تین میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ناصر حسین کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان ایک اننگز میں 400 یا 450 رنز بنا لیتا ہے تو اپنی بولنگ اٹیک کی وجہ سے وہ کھیل میں فوراً واپس آ جاتا ہے۔

ناصر حسین نے پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے انگلینڈ کو فیورٹ قرار دیا ہے۔ (فائل فوٹو: سکائی نیوز)

تاہم انہوں نے اس سیریز کو جیتنے کے لیے انگلینڈ کو فیورٹ قرار دیا لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر پاکستانی بیٹنگ ٹاپ آرڈر پرفارم کرتا ہے تو انگلش ٹیم کے لیے سیریز مشکل ہو جائے گی۔
انہوں نے انگلش کھلاڑی جو روٹ کو اس سیریز میں مہمان ٹیم کا ’کی پلیئر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا اور انڈیا میں ان کا اچھا ریکارڈ ہے اور وہ سپنرز کو بھی اچھا کھیل لیتے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان پاکستان میں 17 برس بعد پہلا ٹیسٹ میچ ہونے جا رہا ہے جو یکم دسمبر کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔
ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ 9 دسمبر کو ملتان میں جبکہ تیسرا میچ 17 دسمبر کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔

شیئر: