Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دورہ افغانستان: حنا ربانی کھر سوشل ٹائم لائنز پر موضوع گفتگو کیوں بن گئیں؟

پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچیں تو یہ موقع سوشل ٹائم لائنز کا خاص موضوع بنا رہا۔
منگل کو وزیرمملکت کی سربراہی میں پاکستانی وفد افغانستان پہنچا تو کابل ائیرپورٹ پر افغان عبوری حکومت کے نائب وزیر اقتصادی امور عبدالطیف اور پاکستانی سفارت خانے کے افسران نے ان کا خیرمقدم کیا۔
دورے کے دوران پاکستانی وفد کی افغان نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی، وزیرخارجہ امیر خان متقی، وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی اور دیگر حکام سے ملاقات ہوئی وہیں حنا ربانی کھر نے خواتین کے ایوان صنعت وتجارت کے وفد سے بھی ظہرانے پر ملاقات کی۔
پاکستان اور افغانستان سمیت بین الاقوامی میڈیا نے اس دورے اور حنا ربانی کھر کی افغانستان میں موجودگی کو نمایاں کوریج دی تو دیگر سوشل میڈیا صارفین بھی اس موقع کا ذکر کرنا نہیں بھولے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق وزیر مملکت سمیت وفد کے دورہ کابل کا مقصد افغان حکومت کے ساتھ سیاسی مذاکرات، دو طرفہ تعلقات کا استحکام اور افغان عوام کے لیے پاکستانی حمایت کے عزم کا اعادہ تھا۔

افغان شہری وحید فقیری نے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مخصوص ثقافتی اور سفارتی پیغام کے ساتھ یہ موقع عالمی سطح پر حنا ربانی کھر کے قد کاٹھ میں مزید اضافہ کرے گا۔‘

شفیق احمد ایڈووکیٹ نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’حنا ربانی کھر کو افغانستان بھیجنے کا فیصلہ انتہائی کمال ہے اور امید ہے کہ حنا ربانی باقی معاملات کے ساتھ ساتھ افغان خواتین کو تعلیم و دیگر درپیش مسائل پر افغان حکام سے بات کریں گی۔‘

صنم جمالی نے حنا ربانی کھر کی افغان خواتین تاجروں سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ حنا ربانی کھر نے نے افغان خواتین کے کاروبار کے تحت تیار ہونے والی مصنوعات کو خصوصی ترجیح دینے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستانی خاتون سیاستدان ثمر ہارون بلور نے حنا ربانی کھر کے افغانستان پہنچنے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن سجایا کہ ’کیا تصویر ہے اور کیا ہی پیغام ہے۔‘

منگل کی صبح وفد کے ہمراہ کابل پہنچنے والی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر دورہ مکمل کرنے کے بعد شام کو کابل ایئر پورٹ سے پاکستان روانہ ہوئی ہیں۔

شیئر: