Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمیں بجلی کی بحالی کے لیے ٹرانسفارمرز کی ضرورت ہے: یوکرین

روس فروری سے یوکرین کے مختلف شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
نیٹو نے یوکرین کو مزید اسلحہ فراہم کرنے اور بجلی کی بحالی کے لیے سازوسامان فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس کے حالیہ حملوں میں کیئف کی توانائی کے تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں لاکھوں شہری بجلی، پانی اور ہیٹنگ سہولیات سے محروم ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انتونیو بلنکن سمیت نیٹو کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس رومانیہ کے دارالحکومت بچارسٹ میں ہو رہا ہے۔
اس اجلاس میں یوکرین میں شدید برفباری میں یوکرینی شہریوں کو ہیٹنگ کی سہولت فراہم کرنے اور موسم سرما کے مہم میں مزید فوجی امداد پر بات چیت ہو رہی ہے۔
نیٹو کے اجلاس کے موقعے پر یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کولیبا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ایئر ڈیفنس، آئی آر آئی ایس، ہاکس اور پیٹریاٹس (ہیلی کاپٹر) کی ضرورت ہے اور ہمیں توانائی کی ضرورت کے لیے ٹرانسفارمرز چاہئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مختصر یہ کہ پیٹریاٹس اور ٹرانسفارمرز وہ چیزیں ہیں جس کی یوکرین کو سب سے زیادہ ضرورت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے پاس ٹرانسفارمرز اور جینیٹرز ہوں گے تو ہم بجلی کا نظام بحال کر سکیں گے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ روسی صدر موسم سرما کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
ایک بیان میں نیٹو کے وزرائے خارجہ نے یوکرینی شہریوں اور اس کے توانائی کے تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
نیٹو نے 2008 کے فیصلے پر عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اس کے اتحاد میں شامل ہوگا تاہم نہیں بتایا کہ کب ہوگا۔
اکتوبر سے روس یوکرین کے بجلی کے تنصیبات پر حملے کر رہا ہے۔ کیئف اور اس کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ یہ جان بوجھ کر شہریوں کو نقصان پہنچانے کی ایک مہم ہے جو کہ جنگی جرم ہے۔
ماسکو نے کہا تھا کہ اس کا مقصد یوکرین کے شہریوں کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ان کی تکالیف اس صورت میں ختم ہوگی جب کیئف اس کے مطالبات تسلیم کرے گا۔ روس نے اپنے مطالبات کی وضاحت نہیں کی۔

شیئر: