Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین نے 10 روسی جنگی قیدیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا: روسی وزارت دفاع

میزائل گرنے کے واقعے کے بعد یوکرین تنازع کے پھیلنے کے خدشات پیدا ہوگئے تھے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین نے 10 روسی جنگی قیدیوں کو سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی وزیر دفاع سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کے حوالے سے سوال کا جواب دے رہے رتھے۔ ویڈیو میں یوکرینی جنگی قیدیوں کی ہلاکت کو دکھایا گیا ہے۔
روئٹرز کا کہنا ہے کہ وہ روسی دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کرا سکا۔
جی سیون کی جانب سے روس سے ’ہائبرڈ خطرات‘ کی تنبیہہ
دوسری جانب جی سیون کے وزرائے داخلہ نے کہا کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے رکن ممالک کی سکیورٹی پر خاطر خواہ اثرات پڑے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق  مغربی شہر ایلٹویل میں جی سیون وزرائے داخلہ کی دو روزہ اجلاس کے بعد جرمن وزیر داخلہ نینسی فیسر نے رکن ممالک کی جانب سے یوکرین کے ساتھ ’عیر متزلزل یکجہتی‘ کا اعادہ کیا۔
برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ کے وزرائے داخلہ کا مشترکہ اعلامیہ میں کہنا تھا کہ ’یوکرین کے خلاف جارحیت نے جی سیون ممالک کی اندروانی سکیورٹی پر برے اثرات ڈالے ہیں۔‘
رواں ہفتے کے شروع میں یورپ اس وقت دنگ رہ گیا جب پولینڈ کے یوکرین کے ساتھ سرحدی گاؤں میں میزائل گر گیا جس میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
میزائل گرنے کے واقعے کے بعد یوکرین تنازع کے پھیلنے کے خدشات پیدا ہوگئے تھے۔
تاہم یوکرین کے اتحادیوں نے کہا کہ میزائل ممکنہ طور پر یوکرین کی فورسز کی جانب سے فائر کیا گیا تھا جو پولینڈ کی حدود میں جا گرا۔
نینسی فیسر اور ان کے ہم منصبوں کا کہنا تھا کہ وہ روس کی جانب سے شروع کردہ جنگ کے اثرات و خطرات کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں جن میں ہائبرڈ خطرات بھی شامل ہیں جن کا مقصد جمہورتیوں کو غیر مستحکم کرنا اور عدم تحفظ کو فروع دینا ہے۔

شیئر: