Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ چارلس سوم پر پِھر انڈا پھینک دیا گیا، نوجوان گرفتار

پچھلے مہینے بھی ایک شخص کو شاہ چارلس سوئم کی طرف انڈے پھینکنے پر گرفتار کیا گیا تھا (فوٹو: بشکریہ، این بی سی)
برطانیہ کے شاہ سوم چارلس کی طرف انڈا پھینکنے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز مقامی میڈیا گروپ پی اے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ واقعہ منگل کو لندن میں اس وقت پیش آیا جب شاہ سوم چارلس چہل قدمی کے لیے باہر نکلے تھے۔
رپورٹ کے مطابق 74 سالہ شاہ سوم چارلس آج کل لندن کے شمال مغربی شہر لیوٹن کے دورے پر ہیں۔
 پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جس شخص کو حراست میں لیا گیا ہے ان کی عمر 20 سال کے لگ بھگ ہے اور پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
پچھلے مہینے بھی ایک شخص نے شاہ سوم چارلس پر اس وقت انڈے پھینکے تھے جب وہ اپنی اہلیہ کمیلا پارکر کے ساتھ شمالی جنوبی انگلینڈ کے علاقے میں موجود تھے۔ اس شخص کو بھی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
تازہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جمعرات کو شاہی خاندان کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کی دستاویزی سیریز نیٹ فلکس پر آنے والی ہے۔ جس میں ان کی جانب سے شاہی خاندان پر تنقید کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح پچھلے ہفتے بھی شاہی خاندان کے حوالے سے ایک واقعہ اس وقت سامنے آیا تھا جب شاہ سوم چارلس کے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم کی گاڈ مدر نے بکھنگم پیلس میں ہونے والی ایک تقریب میں ایک مہمان سے نسل اور قومیت کے حوالے ’ناقابل قبول‘ گفتگو کی تھی اور اس کے بعد انہیں اپنا اعزازی کردار چھوڑنا پڑا تھا۔
انڈا پھینک کر احتجاج کرنے کے واقعات شاہی خاندانوں کے ساتھ زیادہ نئی بات نہیں ہے۔ اس سے قبل ملکہ الزبتھ کی شاہی گاڑی پر بھی 2002 میں اس وقت انڈے پھینکے گئے تھے جب وسطی انگلینڈ کے علاقے ناٹنگھم میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے جا رہی تھیں۔
اسی طرح انگریزوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے 1995 میں اس وقت کے شہزادہ چارلس پر انڈے پھینکے تھے۔ یہ واقعہ وسطی ڈبلن کے علاقے میں پیش آیا تھا اور چارلس اس وقت بھی چہل قدمی کر رہے تھے۔

شیئر: