Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بیلو ایوریج‘، راولپنڈی کی پچ ’غیر معیاری قرار

انگلینڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کو 74 رنز سے شکست دی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے راولپنڈی کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کو ’بیلو ایوریج‘ ریٹنگ دیتے ہوئے غیر معیاری قرار دے دیا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ یکم دسمبر سے پانچ دسمبر تک راولپنڈی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا جو انگلینڈ نے 74 رنز سے جیتا تھا۔
اس میچ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر ایسی پچ بنانے پر تنقید بھی ہوتی رہی جس سے بولرز کو کوئی مدد نہیں مل رہی تھی۔ اس ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں نے چار اننگز میں مجموعی طور پر 1 ہزار 738 رنز بنائے تھے۔
پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ نے اس پچ کو ’شرمندگی‘ کا باعث قرار دیا تھا اور میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ ان کی اس بات سے متفق نظر آتے ہیں۔
منگل کو اینڈی پائکرافٹ نے آئی سی سی کو اپنی فائنڈنگز میں بتایا کہ ’وہ ایک انتہائی فلیٹ پچ تھی جہاں بولرز کو کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں مل رہی تھی۔ یہی بنیادی وجہ تھی کہ دونوں ٹیموں کے بیٹرز نے بہت تیز اور بہت زیادہ رنز بنائے۔‘
میچ ریفری نے آئی سی سی کو جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں کہا کہ ’کیونکہ اس پچ میں بولرز کے لیے کچھ نہیں تھا اس لیے میں نے آئی سی سی کے قواعد و ضوابط کے مطابق اسے بیلو ایوریج یعنی غیر معیاری پایا۔‘
اس سے قبل اسی سال پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان مارچ میں بھی راولپنڈی کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کو آئی سی سی کی جانب سے غیر معیاری قرار دیتے ہوئے ’ڈی میرٹ پوائنٹ‘ دیا گیا تھا۔
اب تک آئی سی سی کے ’پچ اینڈ آؤٹ فیلڈ مانیٹرنگ پراسیس‘ کے تحت راولپنڈی کی پچ کو لگاتار دو ’ڈی میرٹ پوائنٹس‘ دیے جا چکے ہیں اور گراؤنڈ پر انٹرنیشنل کرکٹ کی معطلی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
کسی بھی گراؤنڈ کی پچ کو دیے گئے ’ڈی میرٹ پوائنٹس‘ کا اطلاق پانچ سال تک رہتا ہے اور اگر کسی گراؤنڈ کو پانچ ’ڈی میرٹ پوائنٹس‘ لگاتار مل جائیں تو وہاں انٹرنیشنل کرکٹ ایک سال کے عرصے کے لیے معطل کر دی جاتی ہے۔

شیئر: