Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا کے پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کے واضح ثبوت ہیں‘

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا انڈیا کا یہ سیل لاہور میں دہشت گردی پھیلانا چاہ رہا تھا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ انڈیا جوہر ٹاؤن دھماکے سمیت دیگر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب عمران محمود کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ انڈیا پاکستان میں ہر قسم کی دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایجنسیوں نے انڈیا کی دہشت گردی کے واضح ثبوت پکڑے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب عمران محمود کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں را ملوث ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں جوہر ٹاؤن دھماکے کے ثبوت اور ملوث افراد کی تفصیل بھی شیئر کی۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ یہ معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائے گا۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ کسی بھی عسکریت پسند تنظیم نے جوہر ٹاؤن دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کے 24 گھنٹوں کے اندر تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا اور تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ ان کا پورا سیل موجود ہے۔
ان کے مطابق یہ سیل لاہور میں دہشت گردی پھیلانا چاہ رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سیل کے ارکان انڈین شہری ہیں اور ابھی تک چار افراد کے ریڈ وارنٹ حاصل کر لیے گئے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کا مزید کہنا تھا کہ انڈین ایجنٹ سمیع الحق اور عزیز اکبر کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا اور سمیع الحق سے خطیر رقم بھی برآمد ہوئی۔ گرفتار افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
ان کے مطابق انڈیا کی جانب سے سمیع الحق کو ٹیرر فائنینسنگ کی گئی جو ضیا کا بھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوید اور سلیم نامی شخص جوہر ٹاؤن دھماکے کے ماسٹر مائنڈ تھے۔

شیئر: