Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام پورا کرے گی‘

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ موجودہ پروگرام پورا کرے گی اور برآمدات میں اضافے کے لیے ایکسپورٹرز کی بھرپور مدد کی جائے گی۔
وزیراعظم ہاؤس کے بیان کے مطابق بدھ کو اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرِصدارت معاشی صورت حال کے بارے میں ہونے والے اجلاس میں آئی ایم ایف کے نویں جائزے سے متعلق غور کیا گیا اور کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے مختلف اقدامات زیربحث آئے۔
اجلاس میں خزانہ، اقتصادی امور ڈویژن، منصوبہ بندی اور دفاع کے وفاقی وزرا کے علاوہ گورنر سٹیٹ بینک، حبیب بینک، الفلاح بینک کے صدور اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
قبل ازیں اردو نیوز کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایسٹر پیریز روئیز نے کہا تھا کہ نویں جائزے کے تناظر میں آج تک ہونے والی بات چیت مثبت رہی ہے، اور اس نے سیلاب کے بعد پاکستان کے بڑے معاشی منظرنامے پر نظرثانی کا موقع فراہم کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی نویں جائزے پر بات چیت نے فریقین کو مالیاتی، زری، (ڈالر سمیت) کرنسی کی قیمت، اور توانائی کی پالیسیوں کا گہرائی سے جائزہ لینے کے قابل بنایا ہے۔
وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق ’اجلاس میں وزیراعظم نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے تمام متعلقہ حکام کو مالیاتی اور کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔‘
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمد کنندگان کو ہر ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں۔ بندرگاہوں پر ضروری سہولیات، نئی مارکیٹس کی نشاندہی کے علاوہ خام مال اور مشینری کی درآمد میں مدد فراہم کی جائے۔‘

آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایسٹر پیریز روئیز نے کہا تھا کہ نویں جائزے کے تناظر میں آج تک ہونے والی بات چیت مثبت رہی ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے کہا کہ ’سہولیات کی فراہمی سے بیرون ملک پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ بینکنگ چینلز سے اپنی رقوم وطن عزیز کو ارسال کریں۔‘
’وزیراعظم نے وفاق کے زیرانتظام تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ توانائی کی بچت کی جائے اور کفایت شعاری اختیار کرتے ہوئے اخراجات پر قابو پایاجائے۔‘
بدھ کو اسلام آباد میں اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی نمائندہ کے بیان کو مثبت پیش رفت قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ پاکستان کا نواں جائزہ امریکہ میں چھٹیوں سے قبل مکمل ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ اکتوبر میں پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بین الاقوامی قرض دہندگان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اگرچہ ملک کو سیلاب سے بحالی کے لیے فوری طور پر 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہے لیکن پاکستان آئی ایم ایف کی اقتصادی اصلاحات پر قائم رہے گا۔
اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو میں اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’ہماری کوشش ہوگی کہ ہم پروگرام کو کامیابی سے مکمل کریں۔ ایسا کرنے سے بین الاقوامی برادری اور مارکیٹوں کو ایک مثبت اشارہ ملتا ہے۔‘

شیئر: