Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں دہشت گردی، ’انڈیا کے خلاف کارروائی شروع‘

انڈین وزیر خارجہ نے مباحثے کے دوران چین پر بھی تنقید کی (فوٹو: ٹوئٹر، ایس جے شنکر)
پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان نے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے پر انڈیا کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔‘
جمعرات کو پریس بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ ’پاکستان نے جوہر ٹاؤن لاہور میں دہشتگردی کے واقعے پر جامع ڈوزیئر تیار کر لیا ہے۔‘
دوسری جانب انڈیا نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے کے بعد پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسا ملک جس نے القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی میزبانی کی اور پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا اسے یہ حق نہیں کہ وہ اقوام متحدہ میں ’نصیحت آموز تقریر‘ کرے۔
انڈیا کا ردعمل اقوام متحدہ میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے کشمیر کا تنازع اٹھائے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ملٹی لیٹرل ریفارمز کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کشمیر کا ذکر کیا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر جو انڈیا کے کثیرالجہتی اصلاحاتی پروگرام کی صدارت کر رہے ہیں، نے اس کے جواب میں کہا کہ ’اقوام متحدہ کی ساکھ دور کے اہم چینلنجز پر ردعمل پر منحصر ہے جیسے وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلی اور دہشت گردی۔‘
انہوں نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’18 سال قبل 13 دسمبر کو پاکستان سے تعلق رکھنے والی لشکر طیبہ اور جیش محمد نے دہلی میں پارلیمان پر حملہ کیا اور فائرنگ کر کے کئی افراد کو ہلاک کیا۔‘
اقوام متحدہ میں انڈیا کے مستقل مندوب اور سفیر روچرا کمبوج کی صدارت میں ہونے والے مباحثے کے دوران پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بات کی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان اور انڈیا دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتے رہے ہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ تب سے زیادہ گہرا ہوا ہے جب نئی دہلی نے پانچ اگست 2019 کو اپنے زیرانتظام جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مباحثے کے دوران کشمیر ایشو پر بات کی تھی (فوٹو: پی پی، سوشل میڈیا)

اس اقدام پر پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا اور اس نے انڈیا کے ساتھ تعلقات کا دائرہ محدود کیا اور انڈین سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا۔
انڈیا نے عالمی برادری کو دو ٹوک پر بتاتا رہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی اس کا اندرونی معاملہ ہے اور ساتھ ہی پاکستان کو جواب دیا کہ وہ حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے انڈیا کے خلاف پروپیگنڈہ بند کرے۔
بدھ کو سلامتی کونسل میں ہونے والے مباحثے میں انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ڈھکے چھپے الفاظ میں چین اور اس کے قریبی اتحادی پاکستان کو تنقید کا بناتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کے مجرموں کو جواز اور تحفظ فراہم کرتے ہوئے ملٹی لیٹرل (کثیرالجہتی) پلیٹ فارم کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘
بدھ کو وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں انڈیا کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈوزیئر اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل کو پیش کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں انڈیا ملوث ہے۔ ’اگر آپ پڑوسیوں کے گھر میں آگ لگانے کی کوشش کریں گے تو آگ آپ کے گھر بھی آئے گی۔‘

شیئر: