Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’100 سال میں پہلی مرتبہ‘ نیوم ریزرو میں عربی بارہ سنگھے چھوڑے گئے

جنگلی جانوروں کو نیوم میں مخصوص جگہوں میں رکھا گیا تاکہ وہ آہستہ آہستہ نئے ماحول میں رہنے کے عادی ہو جائیں (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے جنگلی حیات کے لیے مخصوص علاقے ’محمیہ نیوم‘ میں چار مختلف نسلوں کے خشکی جانور آزاد کیے گئے ہیں۔
سبق نیوز کے مطابق نیوم ریزرو میں چھوڑے گئے ان جانوروں میں سیدھے سینگوں والے عربی بارہ سنگھے، پہاڑی بکرے، صحرائی  اور پہاڑی ہرن شامل ہیں۔
یہ اقدام مملکت میں فطری ماحول کی بحالی کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر سعودی عرب کے محکمہ وائلڈ لائف کے تعاون سے اٹھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ نیوم کی جانب سے قدرتی ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ایک اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام جاری ہے جس کے تحت نیوم کی ٹیم گزشتہ اکتوبر سے ریاض میں واقع جنگلی حیات کے مرکز سے جانوروں کی نیوم ریزرو میں منتقلی میں مدد کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں جانوروں کو نیوم میں مخصوص جگہوں میں رکھا گیا تاکہ وہ آہستہ آہستہ نئے ماحول میں رہنے کے عادی ہو جائیں اور پھر انہیں مکمل طور پر آزاد کر دیا جائے گا۔
نیوم ریزرو لگ بھگ 25 ہزار ایکٹر رقبے کو محیط ہے اور یہاں قدرتی ماحول اور جنگلی حیات کے لیے سازگار ماحول قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
دوسری جانب وائلڈ لائف کے نیشنل سنٹر میں ‘گرین سعودی انیشیٹیو‘ کے حصے طور پر جنگلی حیات کی معدومی کے خطرے سے دوچار انواع کی نسل بڑھانے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
ان اقدمات کے ساتھ نیوم ریزرو جنگلی حیات کی بحالی سے حوالے سے دنیا کے بڑے منصوبوں میں شامل ہو جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ خطے میں ان سیاحوں کی آمد کا دروازہ بھی کھولے گا جو نباتات اور جنگلی حیات کی بحالی کے عمل کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔
نیوم ریزرو کے چیئرمین ڈاکٹر پال مارشل نے کہا ہے کہ ’سیدھے سینگوں والے عربی بارہ سنگھے کو نیوم ریزرو میں 100 برس میں پہلی مرتبہ دیکھنا ایک تاریخی لمحہ ہے۔ قدرتی ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کا عزم ہمارے نیوم کے اہداف کا لازمی جزو ہے۔‘
نیوم میں جاری اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات میں جنگلی جانوروں کو یہاں لانا، دوبارہ شجر کاری، سرسبز نباتات کے رقبے کو بڑھانا شامل ہے۔

شیئر: