Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں فلسطینی نوجوان کو ہلاک کر دیا

اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں تقریباً 150 فلسطینی اور31 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فورسز نے جمعرات کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے میں جھڑپوں کے دوران ایک 23 سالہ نوجوان کو گولی مار کر ہلاک اور پانچ کو زخمی کر دیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فلسطینی طبی ماہرین نے کہا کہ نوجوان فلسطینی احمد درغمہ اس وقت شدید زخمی ہو گئے جب فلسطینی عسکریت پسندوں کا اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

2006 کے بعد 2022 کو سب سے مہلک سال قرار دیا جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

فلسطینی شہرنابلس میں بائبل کے مطابق حضرت یوسف کے مقبرے کے نام سے معروف علاقے میں یہودی عبادت گزاروں کو داخل کرنے کے لیے حفاظتی دستے کے طور پر اسرائیلی فوجی  ہمراہ تھے۔
اس موقع پر شوقیہ ویڈیو بناتے ہوئےگولی چلنے کی آواز سنی گئی جو فلسطینی شہری اپنے گھروں کی کھڑکیوں سے ریکارڈ کر رہے تھے۔
احمد درغمہ کا تعلق قریبی قصبے طوباس سے تھا اور وہ قصبے کی مقامی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑی تھے جبکہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جھڑپوں میں حصہ لے رہا تھا۔
اس واقعہ کے بارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

فلسطینی شہری گھروں کی کھڑکیوں سے ویڈیو ریکارڈ کر رہے تھے۔ فوٹو عرب نیوز

رواں سال مغربی کنارے اور مشرقی  بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں تقریباً 150 فلسطینی اور31 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2006 کے بعد 2022 کو سب سے مہلک سال قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی ترجمان  کا کہنا ہے کہ مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر فلسطینی عسکریت پسند تھے لیکن سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے والے نوجوان اور کچھ ایسے لوگ بھی مارے گئے جو ان کارروائیوں میں ملوث نہیں تھے۔

شیئر: