اسرائیلی حملہ عزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں تھا: امریکی وزیر خارجہ
مارکو روبیو نے کہا کہ اگر اسرائیل کو فوری خطرہ لاحق ہو، تو اسے کارروائی کا حق حاصل ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے پیر کو کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کی جانب سے سنیچر کو غزہ میں کیے جانے والے حملے کو جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں سمجھتا۔
اس حملے کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں ایک فلسطینی عسکریت پسند گروہ کے رکن کو نشانہ بنایا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے اسلامی جہاد گروپ کے ایک رکن پر حملہ کیا جو مبینہ طور پر اسرائیلی فوجیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
اسلامی جہاد نے حملے کی منصوبہ بندی کے الزام کو مسترد کیا۔
ایشیا کے دورے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طیارے میں بات کرتے ہوئے مارکو روبیو نے کہا کہ ’ہم اسے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں سمجھتے۔‘
امریکی اعلیٰ سفارتکار نے مزید کہا کہ اسرائیل نے اپنی دفاعِ کے حق سے دستبرداری اختیار نہیں کی، جو اس معاہدے کا حصہ ہے جسے واشنگٹن، مصر اور قطر نے کروایا تھا۔
اس معاہدے کے تحت حماس نے اس ماہ غزہ میں موجود باقی زندہ مغویوں کو رہا کیا۔
مارکو روبیو نے کہا کہ ’اگر اسرائیل کو فوری خطرہ لاحق ہو، تو اسے کارروائی کا حق حاصل ہے، اور تمام ثالث اس بات پر متفق ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی دونوں فریقوں کی ذمہ داریوں پر مبنی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بات دہراتے ہوئے کہا کہ حماس کو چاہیے کہ وہ ان مغویوں کی لاشوں کی واپسی کا عمل تیز کرے جو قید میں ہلاک ہو گئے تھے۔
اسرائیل کا سنیچر کو حملہ اس وقت ہوا جب مارکو روبیو اسرائیل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وہاں سے روانہ ہوئے۔ اس دورے کا مقصد جنگ بندی کو مستحکم کرنا تھا۔
