Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس پیر کو ایک ہلاک یرغمالی کی لاش واپس کرے گی

اب تک حماس 10 اکتوبر کو امریکی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی کے بعد 28 میں سے 15 ہلاک یرغمالیوں کی باقیات واپس کر چکی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
حماس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ ایک ہلاک یرغمالی کی باقیات حوالے کرے گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لاپتہ اسرائیلیوں کے اہلِ خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام یرغمالیوں کی لاشیں واپس آنے تک غزہ میں جنگ بندی معطل کر دی جائے۔
ایک اسرائیلی سرکاری اہلکار کے مطابق، ریڈ کراس، مصری امدادی سروسز اور حماس کے ایک رکن پر مشتمل ایک مشترکہ ٹیم اُن یرغمالیوں کی باقیات تلاش کر رہی ہے جنہیں اسرائیل واپس لانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
حماس کے مسلح وِنگ عزالدین القسام بریگیڈز نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ ’عزالدین القسام بریگیڈز آج غزہ پٹی میں بازیاب کیے گئے ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش غزہ کے وقت کے مطابق رات 9 بجےحوالے کرے گی۔‘
اب تک حماس 10 اکتوبر کو امریکی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی کے بعد 28 میں سے 15 ہلاک یرغمالیوں کی باقیات واپس کر چکی ہے۔
اس کے علاوہ، حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت تمام 20 زندہ یرغمالیوں کو بھی رہا کر دیا ہے۔
تمام یرغمالیوں کی واپسی کے لیے مہم چلانے والے ایک اسرائیلی گروپ نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ جب تک حماس تمام باقی لاشیں واپس نہیں کرتی، جنگ بندی معطل کر دی جائے۔
یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم نے کہا کہ ’حماس کو بالکل معلوم ہے کہ ہر ہلاک یرغمالی کو کہاں رکھا گیا ہے۔ معاہدے میں طے شدہ تمام 48 یرغمالیوں کی واپسی کی آخری تاریخ گزرے دو ہفتے ہو چکے ہیں، پھر بھی 13 اب تک حماس کی قید میں ہیں۔‘
ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ خاندان اسرائیلی حکومت، امریکی انتظامیہ اور ثالثوں سے اپیل کرتے ہیں کہ جب تک حماس اپنے تمام وعدے پورے نہیں کرتی اور ہر یرغمالی کو واپس نہیں کرتی، معاہدے کے اگلے مرحلے کی طرف پیش رفت نہ کی جائے۔

شیئر: