Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی سپریم کورٹ نے کرد شہری کی سزائے موت کے خلاف اپیل منظور کرلی  

یاسین کے کیس کی دوبارہ جانچ کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ایران کی سپریم کورٹ نے کرد شہری سمن سیدی یاسین کی سزائے موت کے خلاف اپیل منظورکر لی ہے حالانکہ عدالت نے احتجاج کرنے والے ایک اور شخص کے خلاف ایسی سزا کی توثیق کی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق یاسین نامی کرد میوزیشن پر حکومت مخالف مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز کو مارنے کی کوشش کرنے، کوڑے دان کو آگ لگانے اور ہوا میں تین گولیاں چلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کی کرد شہری سمن یاسین نے تردید کی تھی۔
سیدی یاسین کی والدہ نے گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو بیان میں اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے مدد کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری اپنی ویڈیو میں  سوال کیا ہے کہ دنیا میں آپ نے کہاں دیکھا ہے کہ  کوڑے دان میں آگ لگنے سے کسی کی جان لی جا سکتی ہے؟
ایران کی میزان نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ عدالت نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ اس نے یاسین اور احتجاج کرنے والے دوسرے شخص محمد قبادلو کی اپیلیں منظور کر لی ہیں لیکن بعد کےعدلیہ کے بیان میں صرف سیدی یاسین کی اپیل منظورکی گئی۔
نیوزایجنسی میزان کی رپورٹ میں درج  ہے کہ ایران کی سپریم کورٹ کے تعلقات عامہ نے ابتدائی طور پر جاری ہونے والی خبر کے تناظر میں کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے دوسرے شخص کی اپیل منظور نہیں کی گئی۔

کہاں دیکھا ہے کہ  کوڑے دان میں آگ لگنے سے جان لی جا سکتی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

عدالتی بیان میں فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے اس کیس کی تفتیش میں خامیوں کا حوالہ دیا  گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ کیس کی دوبارہ جانچ کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔
دریں اثنا مظاہرہ کرنے والے دوسرے شہری محمد قبادلو پر احتجاج کے دوران ایک پولیس اہلکار کو مارنے اور دیگر پانچ کو اپنی گاڑی سے  زخمی کرنے کا الزام عائد تھا۔
 

شیئر: