Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگر ٹیم چیف سلیکٹر منتخب کریں گے تو بابر اعظم مستعفی ہو جائیں‘

کپتان بابر اعظم نے کہا تھا کہ ’11 رکنی ٹیم کا فیصلہ چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کے ساتھ مشاورت سے ہو گا‘ (فوٹو: پی سی بی)
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز سے قبل کپتان بابر اعظم کے چیف سلیکٹر شاہد آفریدی سے متعلق بیان پر کرکٹ مداح حیران ہیں۔
پیر سے کراچی میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ سے قبل اتوار کو بابر اعظم نے نیوز کانفرنس کی اور صحافیوں کے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
بابر اعظم سے میچ کی پلیئنگ الیون کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال سے پِچ تو اچھی لگ رہی ہے، تاہم یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کیسے کھیلتے ہیں۔‘
’بطور ٹیم آپ کو اچھا کھیلنا پڑتا ہے، وکٹ بالکل آپ کو مدد دیتی ہے، ابھی 11 رکنی ٹیم کا فیصلہ نہیں کیا، چیف سلیکٹر (شاہد آفریدی) آرہے ہیں ان سے مشورہ ہوگا اور پھر فیصلہ ہوگا۔‘
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی نئی انتظامیہ نے چیف سلیکٹر محمد وسیم کو عہدے سے ہٹا کر سابق کپتان شاہد آفریدی کو نیا عبوری چیف سلیکٹر تعینات کیا ہے۔
شاہد آفریدی نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے سکواڈ میں تین مزید کھلاڑی ساجد خان، میر حمزہ اور شاہنواز دہانی شامل کیے ہیں۔
دوسری جانب اتوار کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے فاسٹ بولر میر حمزہ اور وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کو کھلانے کا بھی عندیہ دیا جبکہ روایتی پچز بنانے کے بجائے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی طرز پر پچز بنانے کا کہا ہے۔
ٹیسٹ میچ سے قبل بابر اعظم کے اس بیان اور شاہد آفریدی کی نیوز کانفرنس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کرکٹ شائقین حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے تبصرے کر رہے ہیں۔
حمزہ شیخ کہتے ہیں کہ ’تو اب شاہد آفریدی پلیئنگ الیون کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔‘
حبیب نے تبصرہ کیا کہ ’اگر چیف سلیکٹر پلیئنگ الیون بنائیں گے تو بابر اعظم کو کپتانی سے استعفی دے دینا چاہیے، اگر آپ پلیئنگ الیون ہی نہیں منتخب کرسکتے تو آپ کیسے کپتان ہیں۔'
حسن تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’یہ تو اختیارات کا بے جا استعمال ہے، 11 رکنی  ٹیم کو منتخب کرنا ان کا کام نہیں ہے، یہ ایسے برتاؤ کر رہے ہیں جیسے یہ کوچ ہیں۔‘
انس نے لکھا کہ ’بابر کے پاس تقریباً ہر طرح کا اختیار تھا اور اب وہ ٹیم کی پلیئنگ الیون کا فیصلہ چیف سلیکٹر سے پوچھ کر کریں گے، زندگی اتنے جلدی بدل جاتی ہے۔‘
حمید خان نے لکھا کہ ’اگر میں بابر اعظم ہوتا تو میں استعفیٰ دے دیتا، چیف سلیکٹر کا کام سکواڈ بنانا ہے، ان کا پلیئنگ الیون سے کوئی لینا دینا نہیں ہونا چاہیے۔‘

 

کرکٹ رائٹر ایاز میمن نے لکھا کہ ’اگر چیف سلیکٹر پلیئنگ الیون بنائیں گے تو پھر کپتان اور کوچ وہاں کیا کر رہے ہیں؟‘
 

شیئر: