Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امن کے لیے خطرہ‘، شمالی کوریا کا تین بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

پیر کے روز شمالی کوریا کے پانچ ڈرون جنوبی کوریا میں داخل ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا نے آج سنیچر کو تین مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے تقریباً ہر ماہ میزائلوں کی لانچ جس میں اس کا اب تک کا سب سے جدید بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بھی شامل ہے، کے تجربات سے جزیرہ نما کوریا پر فوجی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ’شمالی کوریا کی طرف سے مشرقی سمندر میں داغے گئے تین کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کا سراغ لگایا ہے جو شمالی ہوانگھے صوبے کے چنگوا کاؤنٹی کے علاقے سے صبح 8:00 بجے فائر کیے گئے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ ایک سنگین اشتعال انگیزی ہے جو جزیرہ نما کوریا کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے امن و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔‘
یو ایس انڈو پیسیفک کمانڈ نے کہا کہ تازہ تجربات امریکی اہلکاروں یا علاقے یا واشنگٹن کے اتحادیوں کے لیے فوری خطرہ نہیں تاہم انھوں نے شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے پروگرام کے غیر مستحکم اثرات کو اجاگر کیا۔
پیر کے روز شمالی کوریا کے پانچ ڈرون جنوبی کوریا میں داخل ہوئے تھے۔
شمالی کوریا اور امریکہ کے اتحادی جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات اس وقت سے مزید کشیدہ ہو گئے تھے جب جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کی قدامت پسند حکومت نے مئی میں اقتدار سنبھالا تھا۔
انہوں نے شمالی کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
یونہاپ خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ شمالی کوریا نے رواں سال لگ بھگ 70 بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں جن میں تقریباً آٹھ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل  بھی شامل ہیں۔

شیئر: