Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں دو بہنوں کی شادی، حق مہر ایک ڈالر سے بھی کم

دونوں شامی شہری نے اپنی بیٹیوں کی شادی کےلیے کوئی پیشگی شرط نہیں رکھی( فوٹو امارات الیوم)
شمالی شام کے الحسکہ علاقے میں ایک شامی شہری ابراہیم العلو نے اپنی دو بیٹیوں کی شادی ایک ڈالر سے کم حق مہر پر کی ہے۔ اس پر سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
الامارات الیوم کے مطابق شامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ’ابراہیم العلو نے گزشتہ ماہ کے آخر میں اپنی دو بیٹیوں کی شادی کے حوالے سے ایک مثال قائم کی جسے سراہا جا رہا ہے, اس نے دونوں بیٹیوں کا حق مہر ایک ہزار شامی لیرا رکھا جو ایک ڈالر سے بھی کم ہے۔‘
شامی میڈیا کے مطابق ابراہیم العلو الحسکہ شہر میں سرکاری ملازم ہے۔ اس نے دونوں بیٹیوں کی شادی ایک ایک ہزار لیرا بطور حق مہر کے طور پر کی اور کوئی پیشگی شرط نہیں رکھی۔
شامی شہری کا کہنا ہے کہ ’دینی جذبے سے متاثر ہوکر یہ کام کیا۔ صرف یہ بات پیش نظر رہی کہ اس کی بیٹیوں کو اچھے اخلاق کا حامل رفیق حیات مل جائے۔ میری نظر میں مال و دولت کی کوئی اہمیت نہیں۔‘
ابراہیم العلو نے کہا کہ ’ایک مقصد یہ بھی تھا کہ دوسرے لوگ بھی شادی بیاہ کے سلسلے میں آسانی پیدا کریں اور کم مہر کا رواج ہو تاکہ نوجوان شادی کرکے صاف ستھری زندگی گزار سکیں۔‘
ابراہیم العلو سے متاثر ہو کر ان کے سگے بھائی اور چچا زاد بھائی نے بھی اسی انداز سے اپنی بیٹیوں کی شادیاں معمولی مہر پر کی ہیں۔
شامی لڑکیوں کا کہنا ہے کہ ’شادی ان کی مرضی سے ہوئی ہے۔ انہیں کم مہر پر شادی کے لیے کسی نے مجبور نہیں کیا۔‘ 

شیئر: