Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونیورسٹی اراضی کیس: نیب نے زلفی بخاری کو طلب کر لیا

زلفی بخاری کو نو جنوروی کو دن 11 بجے نیب آفس راولپنڈی میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے (فوٹو: نیب)
قومی احتساب بیورو نے القادر یونیورسٹی کیس میں پی ٹی آئی رہنما اور سابق معاون خصوصی زلفی بخاری کو طلب کر لیا ہے۔ 
نیب کی جانب سے جاری نوٹس میں زلفی بخاری کو نو جنوری کو دن 11 بجے نیب آفس راولپنڈی میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔
یہ نوٹس بحریہ ٹاؤن سے عطیہ کی گئی زمین القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر ٹرانسفر کرنے کے معاملے پر بطور گواہ پیش ہونے کے لیے جاری کی گیا ہے۔
نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی زلفی بخاری کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔
اس حوالے سے زلفی بخاری نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ نیب کے سامنے پیش ہو کر کیس کا بھرپور دفاع کریں گے۔
’یہ مجھ پر دباو ڈالنے کے لیے کیسز بنا رہے ہیں اس کیس میں کچھ نہیں۔‘
حکومت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن
کی ضبط کی گئی رقم پر ریلیف دیتے ہوئے بدلے میں بحریہ ٹاؤن سے اراضی حاصل کی گئی۔ اس حوالے سے حکومت القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی دستاویزات بھی منظر عام پر لائی گئی ہیں۔
دستاویزات کے مطابق 24 مارچ 2021 کو بحریہ ٹاؤن نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو ضلع جہلم سوہاوا میں 458 کنال کی اراضی عطیہ کی تھی۔ اس اراضی کا معاہدہ بحریہ ٹاؤن اور سابق خاتون اول بشرٰی بی بی کے درمیان ہوا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کے بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی پراجیکٹ ٹرسٹ کی جانب سے دستخط کیے گئے ہیں۔

شیئر: