Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ تھوڑا نرمی اور رحم دلی کا مظاہرہ کرے: شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی قریبی رابطہ میں ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے گفتگو میں ان سے کہا کہ موجودہ حالات میں ان کو غریبوں کی مشکلات کا اندازہ ہے اس لیے پاکستان کے معاملے میں ’تھوڑا نرمی اور رحم دلی‘ کا مظاہرہ کریں۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا ’پاکستان کو اس وقت امپورٹڈ افراط زر کا سامنا تھا، گیس کی قیمتوں میں عالمی سطح پر بڑا اضافہ ہو چکا تھا، ایک مشکل صورتحال تھی، اس کے بعد سیلاب نے ہر چیز تباہ کر دی، اس میں ہم سے یہ توقع کیسے رکھی جا سکتی ہے کہ ہم اس امپورٹڈ افراط زر کا بوجھ اپنے لوگوں پر ڈالیں، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کا اضافی بوجھ ان پر ڈالیں۔‘
 وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کیلئے دوبارہ ان سے رابطہ کیا اور ان کی سخت شرائط تسلیم کیں اور ان کی تکمیل کے لیے کوشاں ہیں، پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کھڑے پانی نے روزگار تباہ کر دیا ہے، ان پر اضافی بوجھ کیسے ڈال سکتے ہیں۔
’میری آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے بات یوئی جس میں نے ان سے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے تمام شرائط کو پورا کریں گے لیکن اس وقت جو صورتحال ہے اس میں وہ تھوڑی رحم دلی اور نرمی کا مظاہری کریں اور ہمیں بریتھنگ سپیس دیں۔‘
 آئی ایم ایف پروگرام کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی قریبی رابطہ میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ ہمیں ضرور گنجائش دے گا اور ایک دن ضرور آئے گا کہ ہم آئی ایم ایف کو پروگرام کے لیے حقائق اور دلائل سے قائل کر لیں گے۔

میٹنگ اچھی رہی لیکن بیان جاری کرنے کو کچھ نہیں: آئی ایم ایف

دوسری جانب پاکستان کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جنیوا میں آئی ایم ایف کے حکام سے ملاقات ہوئی ہے۔  وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں وزیرخزانہ نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیرخزانہ اور آئی ایم ایف حکام نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں علاقائی معیشتوں کو درپیش چینلجز پر تبادلہ خیال کیا۔
تاہم میٹنگ کے بعد آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسط ایشا کے ڈائریکٹر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’میٹنگ اچھی رہی لیکن بیان جاری کرنے کو کچھ نہیں۔‘

شیئر: